ایک مینڈک، جو اچھلنا بھول چکا ہے

ّویب ڈیسک

مینڈک کا جست بھرنا کسی کو حیرت میں مبتلا نہیں کرتا کیونکہ یہ اس کی فطرت کا حصہ ہے، لیکن اب اس ضمن میں ایک حیرت زدہ کر دینے والی خبر ضرور سامنے آئی ہے

جی ہاں، دنیا کا مختصر ترین نارنجی رنگ کا پمپکن مینڈک ارتقائی وجوہ سے اچھلنے کے صلاحیت نہیں رکھتا اور جست لگانے کی صورت میں اپنا توازن کھودیتا ہے

یہ تحقیق سائنٹفک ایڈوانسس میں شائع ہوئی ہے

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اپنے تمام خواص کے باوجود پمپکن مینڈک جست بھرنے کی کوشش میں ہوا میں ہی پلٹ جاتا ہے اور اپنا توازن کھودیتا ہے

جبکہ فلوریڈا میوزیئم آف نیچرل ہسٹری کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ یہ مینڈک ٹھیک طرح سے چل بھی نہیں سکتا

اس طرح کے چار مینڈکوں میں فلی مینڈک اور پمپکن مینڈک شامل ہیں، جو ’پریکی سیفیلس‘ سے تعلق رکھتے ہیں اور جسمانی خواص کی بنا پر چلنے پھرنے میں بھی مشکل محسوس کرتے ہیں

عام حالات میں مینڈک کو ہلکے سے تھپتھپایا جائے تو وہ تیزی سے چھلانگ لگاتا ہے۔ لیکن پمپکن اور اس سے تعلق رکھنے والے مینڈک میں یہ خاصیت ختم ہوچکی ہے

یہ مینڈک چلنے میں وہ پھرتی نہیں دکھاتے اور لڑکھڑاتے ہیں

ماہرین نے اس ضمن میں پورے امریکا میں موجود بیس ہزار مینڈکوں کے نمونوں کے سی ٹی اسکین سے تھری ڈی ماڈل بنائے ہیں جس کی تحقیق میں اٹھارہ اداروں نے حصہ لیا ہے

جب ان تمام اسکین کا مطالعہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ مینڈک کے دماغ میں کانوں کے چیمبر میں مائع بھرا ہوتا ہے، جو چلنے پھرنے پر دماغ میں برقی سگنل بھیجتا ہے اور یوں انہیں اپنی سمت کا احساس ہوتا ہے۔ لیکن بالخصوص ’پریکی سیفیلس‘ کے چار مینڈکوں میں یہ صلاحیت معدوم ہوچکی ہے اور وہ چھلانگ لگانے کی صلاحیت کھو چکے ہیں

جبکہ ان میں شامل دو اقسام کے مینڈک کی مادائیں اپنے سننے کی صلاحیت کھو چکی ہیں اور اب وہ نر مینڈکوں سے محبت کی پکار کو نہیں سن سکتیں۔ جبکہ بعض مینڈک تو تیرنے کے صلاحیت بھی نہیں رکھتے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close