پاکستان نے برکس اجلاس کی میزبانی پر جہاں چین کو مبارک باد دی ہے وہیں ایک رکن ممبر کی جانب سے پاکستان کو اجلاس میں شرکت سے روکنے پر افسوس کا اظہار بھی کیا ہے
برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی آفریقہ پر مبنی برکس دنیا کے بڑے ترقی پذیر ممالک کا بااثر گروپ ہے جو عالمی آبادی کا 41 فیصد، عالمی جی ڈی پی کا 24 فیصد اور عالمی تجارت کا 16 فیصد ہے۔
ان پانچ ابھرتی معیشتوں کے گروپ کا ورچوئل اجلاس 23 اور 24 جون کو ہوا تھا جس کی میزبانی پاکستان کے دوست ملک چین نے کی تھی، لیکن اس میں پاکستان کو شرکت سے روک دیا گیا تھا
رواں سال اجلاس کے دوران ’عالمی ترقی پر اعلیٰ سطحی ڈائیلاگ‘ کا انعقاد بھی کیا گیا تھا جس میں دو درجن ایسے ممالک نے بھی شرکت کی جو تنظیم کے رکن نہیں تھے
تاہم ان دو درجن ممالک میں پاکستان شامل نہیں تھا
اس حوالے سے پیدا ہونے والے سوالات پر پیر کو پاکستان کے دفتر خارجہ نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا
ترجمان دفتر خارجہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ایک رکن ملک نے پاکستان کو اجلاس میں شرکت سے روکا، جس پر افسوس ہے۔‘
دفتر خارجہ نے بیان میں ملک کا نام تو نہیں لیا تاہم قیاس کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کو شرکت سے روکنے والا رکن ملک بھارت ہو سکتا ہے
بیان میں کہا گیا ہے کہ میزبان ملک ہونے کے ناطے چین برکس اجلاس سے قبل پاکستان کے ساتھ بات چیت میں شامل رہا ہے
’برکس رکن ممالک کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلے کیے جاتے ہیں جبکہ غیر رکن ممالک کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔‘
ساتھ ہی پاکستان نے چین کو برکس اجلاس کی کامیاب میزبانی پر مبارک باد بھی دی ہے۔
تاہم پاکستان نے امید کا اظہار کیا ہے کہ مستقبل میں تنظیم کی ملاقاتیں میں شمولیت ترقی پذیر دنیا کے مجموعی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے اور اس انداز میں شمولیت کے اصولوں پر مبنی ہوگی جو کہ تنگ جغرافیائی سیاسی تحفظات سے مبرا ہو
امسال چین گروپ کے سربراہ کی حیثیت سے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔ برکس میں دو درجن غیر رکن ممالک کے رہنماؤں نے 24 جون کو ہونے والے ورچوئل اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس میں پاکستان کی عدم شرکت پر کئی ممالک کو تعجب ہوا جو چین کا ایک اہم اسٹریٹجک پارٹنر ہے اور فلیگ شپ بیلٹ اینڈ روڈ کا شراکت دار ہے
اس معاملے پر چین یا پاکستان میں سے کسی کی جانب سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی تاہم دفتر خارجہ نے بالآخر سرکاری مؤقف جاری کر دیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کسی بھی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ برکس کا ایک رکن ملک پاکستان کی دعوت کو روکنے کے پیچھے ہے۔