بلوچستان کے ضلع ژوب میں اتوار کو راولپنڈی سے آنے والی مسافر بس دہانہ سر کے مقام پر کھائی میں گرنے سے 19 افراد ہلاک جبکہ 12 زخمی ہوگئے
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) ژوب مظفر شاہ نے بتایا کہ مسافر کوچ راولپنڈی سے کوئٹہ آرہی تھی کہ دہانہ سر کے مقام پر بارش کے نتیجے میں پھسلن ہونے کی وجہ سے کھائی میں جا گری
ڈی قیچ او ژوب نے بتایا کہ مسافر کوچ میں 33 مسافر سوار تھے اور حادثے میں اب تک 19 افراد کے ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے
مظفر شاہ کے مطابق ہلاک ہونے والے 15 افراد کی لاشیں مغل کوٹ جبکہ چار لاشیں ژوب منتقل کردی گئی ہیں۔ 12 زخمی بھی ژوب میں زیر علاج ہیں، جن میں سے چھ کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے
واقعے کے بعد ژوب سول ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرکے جائے حادثہ پر ایمبولینس اور ریسکیو کا عملہ فوری روانہ کردیا گیا تھا
ڈی ایچ او نے بتایا کہ یہ جگہ ژوب شہر سے تقریباً 75 سے 80 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور چونکہ یہ علاقہ پہاڑی ہے، اس لیے کوچ تقربیاً ڈیڑھ سے دو سو فٹ گہری کھائی میں جاگری
ریسکیو رضاکاروں کی جانب سے جاری کردہ وڈیوز اور تصاویر میں حادثے کی شدت اور کوچ کی حالت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے
ریسکیو سروس 1122 کے عملے نے بتایا کہ امدادی کا رروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ’حادثہ اس قدر شدید تھا کہ کوچ انتہائی اونچائی سے قلابازیاں کھاتی ہوئی کھائی میں گری۔‘
دوسری جانب صوبائی مشیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے مسافر کوچ حادثے کے بعد ڈپٹی کمشنر ژوب کو زخمیوں کو بہتر طبی امداد فراہم کرنےکی ہدایت کی ہے
انہوں نے حادثے کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر ژوب سے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر چوبیس گھنٹے کے اندر رپورٹ بھی طلب کرلی ہے
یاد رہے کہ اس سے قبل جون کے مہینے میں بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں مسافر وین کھائی میں گرنے کے باعث بائیس مسافر ہلاک ہوگئے تھے
بلوچستان یوتھ اینڈ سول سوسائٹی، جو بلوچستان میں ٹریفک حادثات کے اعداد وشمار جمع کرکے اس معاملے کی سنگینی کی طرف توجہ مبذول کرانے کی کوشش کرتی ہے، کے مطابق بلوچستان میں رواں سال یکم جون سے آٹھ جون تک مختلف شاہراہوں پر 179 حادثات ہوئے۔جن میں 51 افراد ہلاک اور 289 زخمی ہوچکے ہیں۔