پاکستان میں ٹویوٹا کی گاڑیاں تیار کرنے والے ادارے انڈس موٹر کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ جو افراد گاڑیوں کی بکنگ کرا چکے ہیں وہ چاہیں تو اپنی رقم واپس لے سکتے ہیں
اعلان میں کہا گیا ہے ”آرڈر کینسل کرانے والوں کو مکمل رقم واپس کرنے کے ساتھ اس پر سود بھی ادا کیا جائے گا“
انڈس موٹر کمپنی نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے ”قوم کی طرح ہمارا ادارہ بھی کام جاری رکھنے میں غیرمعمولی مشکلات کا سامنا کر رہا ہے“
کمپنی کا کہنا ہے ”پاکستان روپے کی قدر میں غیرمتوقع گراوٹ، لیٹر آف کریڈٹ سمیت حکومتی پابندیوں کی وجہ سے پیشگی اجازت کے بغیر متعلقہ سامان کی درآمدگی ناممکن ہو چکی ہے۔ اس وجہ سے ہم اپنی استعداد کے مطابق گاڑیاں تیار کرنے سے قاصر ہیں“
ٹویوٹا سے گاڑی بک کرانے والے رقم کیسے واپس لے سکتے ہیں؟
انڈس موٹر کمپنی کے مطابق ”معاشی مشکلات اور بےیقینی کو مدنظر رکھتے ہوئے جو صارفین اپنی گاڑیوں کی بکنگ کینسل کرانا چاہیں، انہیں سو فیصد رقم لوٹائی جائے گی۔ صارفین کی جمع کردہ رقم کے ساتھ انہیں سود بھی ادا کیا جائے گا۔ سود کی رقم کا تعین گاڑی کی بکنگ کے لیے رقم جمع کرانے کی تاریخ سے لے کر آرڈر کینسل کرنے کی تاریخ تک کیا جائے گا“
گاڑیاں بنانے والی کمپنی کے مطابق غیریقینی کی صورتحال کی وجہ سے صارفین کو گاڑیوں کی ڈیلیوری کے لیے دی گئی تاریخوں میں تین ماہ کا اضافہ کر دیا گیا ہے
کمپنی کے مطابق ’ہم اس بات کا اندازہ لگانے سے قاصر ہیں کہ یہ صورتحال کب تک قائم رہتی ہے۔‘
صارفین سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی بکنگ یا آرڈر کینسل کرنے اور اس پر سود کی رقم سے متعلق تفصیل جاننے کے لیے کسٹمر اسسٹنس سینٹر کے نمبر 080011123 پر رابطہ کر سکتے ہیں
واضح رہے کہ چند روز قبل آڈٹ حکام کی جانب سے قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا گیا تھا کہ پاکستان میں کاریں بنانے والی کمپنیوں کے پاس لوگوں کے ڈیڑھ سو ارب روپے سے زائد رقم پڑی ہے ہے جبکہ گاڑیوں کی بروقت فراہمی بھی ممکن نہیں ہو پا رہی۔