صوبہ سندھ کے شہر ٹنڈو محمد خان میں پولیس اہلکار کے عتاب سے بچنے کے لیے ایک ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والا ایک شخص زہریلے پانی والے کنویں میں چھلانگ لگا کر ہلاک ہو گیا
متوفی کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ پولیس اہلکار کی جانب سے بدترین تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے بعد اس نے انتہائی قدم اٹھایا
ٹنڈو محمد خان کے ذرائع نے بتایا کہ پریم کوہلی کا پینتیس سالہ بیٹا عالم سول ہسپتال گیا تھا، جہاں اس کی وہاں ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار قادر کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی تھی
عالم کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ پولیس اہلکار نے انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور ایک کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن کیمرے نے اس واقعے کو ریکارڈ کر لیا، کسی طرح عالم خود پولیس والے سے بچنے کے لیے ہسپتال سے بھاگا اور کنویں میں چھلانگ لگا دی جو اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔ متوفی پاندھی واہ کا رہائشی تھا
متوفی کے لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے حیدر آباد سجاول سڑک بلاک کر دی اور صحافیوں کو بتایا کہ بخار کی وجہ سے عالم دو روز سے ہسپتال میں زیرِ علاج تھا
انہوں نے پولیس اہلکار کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔