قطر میں جاری فٹبال ورلڈکپ کے ایک میچ میں سعودی عرب نے ٹورنامنٹ کی ہاٹ فیورٹ ٹیم ارجنٹینا کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے شکست دے کر سب کو حیران کر دیا ہے
قطر کے شہر لوسیل میں کھیلے گئے اس معرکے میں لیونل میسی کا جادو نہ چل سکا اور وہ شکست کے بعد افسردہ دکھائی دیے
اس میچ میں ایک طرف عالمی رینکنگ میں نمبر دو پر براجمان اور اپنے آخری چھتیس میچز میں مسلسل فاتح رہنے والی ارجنٹائن فٹبال ٹیم تھی، تو دوسری طرف اکیاونویں نمبر پر موجود سعودی عرب
جب گروپس کا اعلان ہوا تو گروپ سی کی سب سے کمزور ٹیم سعودی عرب کو سمجھا رہا تھا اور ساتھ ہی فٹبال کے حلقوں میں یہ تاثر بھی پایا جا رہا تھا کہ ارجنٹینا جس فارم میں ہے، وہ تو باآسانی اپنا پہلا میچ جیت جائے گی۔ لیکن کل جو کچھ ہوا، اسے تسلیم کرنا مشکل تھا۔ یہ عالمی کپ کا تاریخی اپ سیٹ تھا
پہلے ہاف میں تو میسی کی ٹیم ارجنٹینا حاوی نظر آئی۔ دسویں منٹ میں پینلٹی کا فیصلہ بھی ان کے حق میں آیا جس پر میسی نے باآسانی گول مار کر اس عالمی کپ کا اپنا پہلا گول اسکور کیا۔ ساتھ ہی وہ ارجنٹینا کے لیے چار ورلڈ کپ میں گول اسکور کرنے والے واحد کھلاڑی بھی بن گئے
لیکن سعودی ٹیم دوسرے ہاف میں کسی الگ ہی موڈ میں نظر آئی۔ صالح الشہری نے بریک سے واپس آتے ہی پہلے تو میچ کا اسکور برابر کیا، جسے پانچ منٹ بعد ہی سالم الدوسیری نے دو ایک کی برتری میں بدل دیا
ارجنٹائن کی ٹیم نے ایک گول کے خسارے میں جانے کے بعد مخالف گول پر کئی حملے کیے، لیکن سعودی گول کیپر ال اویس دیوار کی طرح آڑے آکر ان کی ہر کوشش ناکام بناتے رہے۔ وہ اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت ’مین آف دی میچ‘ بھی قرار پائے
تاہم پہلے ہاف میں بہت کچھ ایسا بھی ہوا، جسے شاید ارجنٹینا کی بدقسمتی بھی کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔ متواتر تین گول آف سائڈ قرار دے دیے گئے۔ مارٹینز اور میسی کے دو گولز کو سینسرز کے ذریعے جانچا گیا تو دونوں کا کندھا ڈیفنڈرز سے آگے تھا، جس بنا پر یہ دونوں گولز واپس لے لیے گئے۔ البتہ مارٹینز کا دوسرا گول تو واضح طور پر آف سائڈ تھا۔ یوں ارجنٹینا نے پہلے ہاف میں آف سائڈ گولز کی ہیٹ ٹرک کی۔ لیکن میچ ابھی بھی ارجنٹینا کے ہاتھ میں تھا اور وہ اعداد وشمار کے لحاظ سے غالب تھے
میچ اختتام کو پہنچا تو اس تاریخی اپ سیٹ کے نتیجے بھی ارجنٹینا کا جیت کا تسلسل بھی ٹوٹ گیا۔ صرف یہی نہیں بلکہ 74 سالوں میں پہلی بار ارجنٹینا اپنا افتتاحی میچ ہاری ہے
یہ ورلڈکپ میں سعودی عرب کی ارجنٹینا کے خلاف نہ صرف پہلی بڑی کامیابی ہے، بلکہ 1994ع میں بیلجیم کو شکست دینے کے بعد کسی بڑی ٹیم کے خلاف بھی پہلی فتح ہے
یہ پہلا موقع نہیں، جب ارجنٹینا کی ٹیم کو کسی نسبتاً کمزور ٹیم نے اپ سیٹ شکست دی ہو، 1990ع میں جب وہ دفاعی چیمپئن تھے، تب انہیں کیمرون نے ایک صفر سے ہرا کر سب کو حیران کر دیا تھا
اس ٹیم کے کپتان ڈیاگو میراڈونا تھے، جو چار سال قبل اپنی ٹیم کو ورلڈ چیمپئن بنا چکے تھے، لیکن تب بھی ان کا پہلا میچ اپ سیٹ شکست پر ختم ہوا تھا اور اس بار بھی نتیجہ زیادہ مختلف نہیں
اس قصے میں قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اس شکست کے باوجود ارجنٹائن کی ٹیم ورلڈکپ کے فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب رہی، لیکن بدقسمتی سے وہ فائنل میں مغربی جرمنی کو نہ ہرا سکی
اگر تاریخی اپ سیٹ کی بات کی جائے تو 1950ع میں کھیلا گیا انگلینڈ اور امریکہ کا میچ سرِفہرست آئے گا۔اس میچ کے بعد کہا جاتا ہے کہ انگلینڈ کے صحافیوں کو یقین ہی نہیں آیا کہ امریکا کی سیمی پروفیشنل ٹیم انگلینڈ کی مضبوط ٹیم کو شکست دے سکتی ہے، کیونکہ ان کے خیال میں اسکور لائن دس صفر ہونی چاہیے تھی!
سولہ سال کے بعد سابق چیمپئن اٹلی کو شمالی کوریا نے ایک صفر سے ہرا کر ایونٹ سے باہر کر دیا تھا
سن 1982ع میں شمالی آئرلینڈ نے اسپین کو ایک سخت مقابلے کے بعد ایک صفر سے پچھاڑ کر کھلبلی مچا دی تھی
سن 1994ع میں بھی دفاعی چیمپئن مغربی جرمنی کو بلغاریہ نے اسٹوئچ کوو کی شان دار کارکردگی کی بدولت دو ایک سے شکست دے کر سب کو انگشت بدنداں کر دیا تھا
اسی سال آئرلینڈ کا اٹلی کو ایک صفر سے ہرانا، آج بھی سب سے بڑے اپ سیٹس میں گنا جاتا ہے
سن 2002ع میں میزبان جنوبی کوریا نے اٹلی کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے ہرا کر اپ سیٹ شکست سے دو چار کر کے ماہرین کو ششدر کر دیا تھا
دفاعی چیمپئن فرانس کو 2002 کے ورلڈ کپ سے باہر کرنے میں جتنا ہاتھ ڈنمارک سے شکست کا تھا، اتنا ہی سینیگال کے خلاف ایک صفر سے ناکامی کا بھی، ان دو میچوں میں شکست نے فرانس کو ایونٹ ہی سے نکال باہر کر دیا تھا
سن 2010 میں اسپین نے ورلڈ کپ کا ٹائٹل تو اپنے نام کیا تھا لیکن انہیں سوئٹزرلینڈ کے ہاتھوں ایک صفر سے جو شکست ہوئی تھی، اسے شائقین آج تک بھلا نہیں سکے۔