قطر کے دارالحکومت دوحہ کے التماما اسٹیڈیم میں مراکش کے ہاتھوں بیلجیئم کو صفر کے مقابلے میں دو گول سے اپ سیٹ شکست کے بعد بیلجیئم میں فسادات پھوٹ پڑے
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے یف پی کے مطابق بیلجیئم کی ہار کے بعد برسلز میں فٹبال فینز نے پولیس پر حملہ کر دیا، جس کے بعد سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے حملہ آوروں کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا
بیلجیئم کی شکست کے بعد درجنوں فٹبال شائقین برسلز کی سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے دکانوں کے شیشے توڑے اور متعدد گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا
برسلز پولیس کا کہنا ہے کہ امن عامہ کو نقصان پہنچانے کے الزام میں انہوں نے گیارہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے
پولیس نے حملے کی اطلاع ملتے ہی شہر میں ٹرین سروس معطل کردی تھی اور فسادات کے بڑھ جانے کے خوف سے سڑکوں کو بھی بند کر دیا تھا
شام 7:00 بجے (18:00 جی ایم ٹی) کے قریب امن بحال ہونے سے پہلے نگرانی کرنے والا ایک ہیلی کاپٹر بھی شہر کے اوپر پرواز کرتا رہا
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر برسلز میں کی جانے والی توڑ پھوڑ کی متعدد وڈیوز گردش کر رہی ہیں
سوزانے سیڈون کی جانب سے شیئر کی گئی ایک وڈیو میں سروں کو ڈھانپے درجنوں افراد کو سڑکوں پر پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
سوشل میڈیا پر متعدد اکاؤنٹس کی طرف سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ سڑکوں پر ہونے والے جلاؤ گھیراؤ اور لڑائی جھگڑوں میں بیلجیئم میں موجود مراکشی لوگوں نے بھی حصہ لیا۔ تاہم ان دعوؤں کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی
واضح رہے کہ بیلجیم میں مراکش نسل کے تقریباً پانچ لاکھ افراد رہتے ہیں
دوسری جانب ہالینڈ کی انسدادِ فسادات پولیس نے اپنی ٹیم کی فتح کا جشن منانے والے مراکش کے فٹبال شائقین کو منتشر کرنے کے لیے تین شہروں میں لاٹھی چارج کیا
ڈچ پولیس نے ٹویٹ کیا کہ ’پولیس نے روٹرڈیم میں کارروائی کی، جہاں تقریباً پانچ سو لوگ شہر کے مرکز کے قریب جمع ہوئے۔ دی ہیگ، ایمسٹرڈیم اور یوٹریکٹ میں بھی لوگ جمع ہوئے۔‘
روٹرڈیم پولیس کا کہنا ہے ’شائقین فٹبال نے انسداد فسادات پولیس پر آتش بازی اور شیشے پھینکے جس کے بعد انہوں نے کارروائی کی۔‘
وڈیو تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس لاٹھیوں اور شیلڈز کا استعمال کرتے ہوئے ساتھ شہر کے مرکز کو خالی کرا رہی ہے۔
پولیس نے ایمسٹرڈیم اور دی ہیگ میں بھی فٹبال شائقین کو منتشر کیا
میچ ختم ہوتے ہی نیدرلینڈز کی بڑی مراکشی برادری نے مشعلیں جلا کر، آتش بازی کرکے اور گاڑیاں چلاتے ہوئے جھنڈے لہرا کر جشن منانا شروع کر دیا تھا
خیال رہے بیلجیئم کی ٹیم اس وقت فٹبال کی عالمی رینکنگ میں دوسرے جبکہ اس کو شکست دینے والی مراکش کی ٹیم رینکنگ میں بائیسویں نمبر پر ہے
مراکش کے ہاتھوں بیلجیئم کی شکست کیوں دہائیوں تک یاد رکھی جائے گی؟
ویسے تو کل کا سب سے اہم میچ جرمنی بمقابلہ اسپین سمجھا جارہا تھا مگر مراکش کے ہاتھوں بیلجیئم کی ’گولڈن جنریشن‘ کی شکست کل کی شہ سرخی بن گئی۔ یہاں ایک بات کا اعتراف کرنا ہوگا کہ ان بڑے اپ سیٹس سے ورلڈکپ کے مقابلے ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید دلچسپ ہوتے جا رہے ہیں
بیلجیئم کی ٹیم دنیا کی دوسری بہترین ٹیم ہے جس کی سب سے اہم وجہ اس وقت ٹیم میں موجود وہ کھلاڑی ہیں جو اس فن کے ماہر تصور کیے جاتے ہیں۔ لیکن کل نہ تو کورٹوا گول روکنے میں کامیاب ہوسکے اور نہ ہی لوکاکو کی واپسی نے کچھ خاص کمال کیا۔ بیلجیئم کے لیے اگلے مرحلے تک رسائی اب کروشیا کے خلاف ان کے آخری میچ پر منحصر ہے جبکہ کروشیا، کینیڈا کے خلاف بڑی جیت کے بعد جس فارم میں ہے، اس کے بعد بیلجیئم اور کروشیا کا مقابلہ دیکھنے سے تعلق رکھے گا
73ویں منٹ میں ملنے والی برتری کے بعد مراکش کی ٹیم کے کھلاڑی میدان میں موجود اپنے شائقین کو بار بار اشارہ کرتے رہے کہ وہ ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ پھر اختتامی لمحات میں مراکش کے زکریا نے تو گول کرکے اپنی ٹیم کو فیصلہ کن برتری دلوا دی اور یوں مراکش یہ میچ 0-2 سے اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگیا
اس بڑی فتح کے بعد اشرف حکیمی نے اسٹیڈیم میں موجود اپنی والدہ کو سر پر بوسہ اور مراکش کے کھلاڑیوں کی جانب سے جیت کے بعد سجدہ ریز ہونا بھی سب کی توجہ کا مرکز بن گیا
یہ ایک ایسا نتیجہ ہے جسے صرف مراکش کے کھلاڑی اور شائقین ہی نہیں بلکہ پوری فٹبال دنیا دہائیوں تک یاد رکھے گی۔ اور کیوں نہ رکھے، جب عالمی رینکنگ میں موجود دوسرے نمبر کی ٹیم بائیسویں رینکنگ والی ٹیم کے آگے بے بس نظر آئے
بیلجیئم کے لیے آسان ہدف محسوس ہونے والی مراکش کی ٹیم نے شاندار کھیل کے ذریعے یہ میچ جیتا اور چھوٹی ٹیموں کی جانب سے اتنا اچھا کھیل اور ایسی فتوحات کی مثال بہت ہی کم ملتی ہے
مراکشی کھلاڑی کا ماں کو بوسہ
بیلجیئم کے خلاف مراکش کی جیت نے فٹ بال شائقین کو حیران تو کیا ہی لیکن اس سے زیادہ خوش کن لمحہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب میچ جیتنے کے فوراً بعد ہی مراکشی کھلاڑی اشرف حکیمی اپنی والدہ کی دعائیں اور ان کا پیار لینے تماشائیوں کے بیچ میں پہنچ گئے
ان تصاویر کو کیمرے کی آنکھ نے قید کرلیا اور اس کے کچھ دیر بعد یہ تصاویر اشرف حکیمی نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے پوسٹ کیں اور ساتھ عربی زبان میں لکھا ’مجھے آپ سے محبت ہے ماں۔‘
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک اور وڈیو میں اشرف حکیمی کی والدہ اپنے بیٹے کو گلے لگاتے ہوئے دیکھی جا سکتی ہیں
اشرف حکیمی کی والدہ سعیدہ مو مراکش میں اپنے بیٹے کو کامیاب کرنے والی ماں کی حیثیت سے جانی جاتی ہیں
یہی وجہ تھی کہ اشرف حکیمی نہ صرف انہیں بوسہ دیا بلکہ میچ جیتنے کے بعد اپنی شرٹ بھی اتار کر انہیں تحفتاً دے دی
اشرف حکیمی کی پیدائش سپین کے شہر میڈرڈ میں مراکشی والدین کے گھر ہوئی تھی لیکن انہوں نے فٹ بال کھیلنے کے لیے اپنے آبائی ملک مراکش کا انتخاب کیا
اشرف حکیمی اس وقت فرانسیسی فٹبال کلب پیرس سینٹ جرمن (پی ایس جی) کے مستقل کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں اور اس سے قبل بھی مشہور کلب ریال میڈرڈ اور اطالوی کلب انٹر میلان کی طرف سے بھی فٹبال کھیلتے رہے ہیں۔