دفاعی چیمپیئن فرانس مراکش کو ہرا کر پھڑتیلے اور تیز رفتار فارورڈ اور ایک ریکارڈ ساز کوچ کے ساتھ ورلڈکپ کا فائنل کھیلنے والی ٹیم بن چکی ہے، یہ اس کا مسلسل دوسرا ورلڈ کپ فائنل ہوگا
یہ فرانس کا وہ تعارف ہے، جو کسی بھی مقابل ٹیم کو دباؤ میں لا سکتا ہے
سیمی فائنل میں فرانس نے مراکش کو دو صفر سے شکست دی۔ اس میچ میں تھیو ہرنینڈیز اور رینڈل کولو نے گول کیے تھے
واضح رہے کہ فٹبال ورلڈکپ کے آغاز سے قبل جن ٹیموں کو فیورٹ قرار دیا گیا تھا ان میں سرفہرست تین ٹیمیں دفاعی چیمپیئن فرانس، ارجنٹینا اور برازیل تھیں
آخرکار ان میں سے دو ٹیمیں فائنل میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں اور ایک کے حصے میں فیفا ورلڈ کپ کا ٹائٹل آئے گا
بتاتے چلیں کے 2018 میں روس میں منعقدہ فٹبال ورلڈ کپ میں فرانس اور ارجنٹینا کے میچ میں فرانس کو چار، تین سے برتری حاصل ہوئی تھی
اس رپورٹ میں فرانس کے خطرناک ٹیم بننے والی تین وجوہات کے ساتھ ساتھ ایسی دو کمزوریوں کا بھی جائزہ لیا گیا ہے، جن کا فائدہ ارجنٹائن کی ٹیم اٹھا سکتی ہے
ورلڈکپ کے تین بہترین اسکورر
اس ورلڈکپ میں کائلیان ایم باپے پانچ گول کر چکے ہیں اور اس وقت ارجنٹائن کے لیونیل میسی کے ساتھ ٹاپ اسکورر ہیں۔ ان کے علاوہ فرانس کے اولیور گیروڈ چار جبکہ انٹوئن گریزمین ٹورنامنٹ کے دوران تین گول کر چکے ہیں
ایسی فاروڈ لائن کو روک کر رکھنا ارجنٹینا کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا اور یہی کھلاڑی فرانس کے لیے فائنل میں سب سے اہم کردار بھی ادا کریں گے
ایک ریکارڈ ساز کوچ
فرانس کے کوچ ڈیشامپس نے چار سال قبل اپنی ٹیم کو 2018ع کے ورلڈکپ میں فتح سے ہمکنار کروایا تھا اور ایک بار پھر ٹیم کو فائنل تک رسائی دلا چکے ہیں
برازیل میں 2014ع ورلڈکپ کے بعد سے اب تک اٹھارہ ورلڈکپ میچز میں سے ان کی کوچنگ میں فرانس نے چودہ میچ جیتے ہیں اور صرف دو میں شکست کھائی ہے جبکہ دو میچ برابر رہے
مراکش کے خلاف سیمی فائنل میں فتح کے بعد ان کی مجموعی فتوحات کی تعداد برازیل کے کوچ لوئیز فلیپے اسکولاری کے برابر ہو چکی ہے، جبکہ اب ان کو جرمنی کے سابق کوچ ہیلمٹ شون کی سولہ ورلڈکپ فتوحات کا ریکارڈ برابر کرنے کے لیے دو اور فتوحات درکار ہیں۔ تاہم اتوار کے دن ان کو ایک مشکل حریف کا سامنا ہوگا
دوسری جانب ارجنٹینا کے کوچ لیونیل اسکالونی کے پاس تجربہ تو ان سے کم ہے، لیکن وہ چار سال میں اپنی ٹیم کو فائنل تک پہنچانے میں کامیاب رہے ہیں
ایک ماہر نسل
فرانس کی ٹیم کا بڑا حصہ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، جنہوں نے 2018ع میں روس میں ہونے والا ورلڈکپ جیتا تھا۔ گول کیپر ہوگو لورس، ڈیفینڈر رافائیل واران اور فاروڑد کیلیان ایم باے، اولیور جیرورڈ اور انٹوائن گریزمین ماسکو میں کروشیا کو شکست دے کر ورلڈ کپ کی فاتح فرانسیسی ٹیم کا حصہ تھے
یہ ایک ایسی نسل ہے، جس کو ورلڈکپ فائنل کھیلنے اور جیتنے کا تجربہ حاصل ہے اور بڑے ٹورنامنٹ میں ایسا تجربہ ہمیشہ کارآمد رہتا ہے
دوسری جانب ارجنٹینا کی ٹیم میں صرف میسی اور ڈی ماریا ہی دو ایسے کھلاڑی ہیں، جنہوں نے 2018ع میں برازیل میں ہونے والے ورلڈکپ میں جرمنی کے خلاف فائنل کھیلا تھا
فرانس کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ 1994ع اور 1998ع میں ورلڈکپ فائنل کھیلنے والی برازیلین ٹیم کے بعد وہ دوسری ٹیم ہے، جس نے مسلسل دو فائنلز تک رسائی حاصل کی ہے
فرانس کی کمزوریاں
اس فرانسیسی ٹیم میں کمزوریوں کی نشان دہی کرنا مشکل ہے۔ تاہم اگر اعداد و شمار پر نظر دوڑائی جائے تو یہ واضح ہوگا کہ اس ٹیم کو ایک مسئلہ درپیش ہے
ورلڈکپ میں کھیلے جانے والے چھ میچز میں فرانس کی ٹیم کے خلاف سوائے مراکش کے ہر ٹیم نے گول اسکور کیا۔ آسٹریلیا، ڈنمارک، تیونس، پولینڈ اور انگلینڈ۔۔۔ یہ تمام ٹیمیں گول کیپر لورس کو مات دینے میں کامیاب رہیں
دوسری جانب ارجنٹینا نے تین میچز میں اہنے خلاف ایک بھی گول نہیں ہونے دیا۔ میکسیکو، پولینڈ اور کروشیا ارجنٹینا کے خلاف کوئی گول نہیں کر سکیں۔ اس طرح فائنل میں یہ ایک اہم نکتہ ثابت ہو سکتا ہے
دوسری اہم کمزوری ایک قدرے ناتجربہ کار مڈ فیلڈ کا ہونا ہے
2018 میں فرانس کی جیت کا سہرا کافی حد تک ایک مضبوط مڈ فیلڈ کے سر تھا ، جس میں بین الاقوامی شہرت یافتہ کھلاڑیوں پال پوگبا، کانٹے اور بلائس شامل تھے، جبکہ اس بار فرانس کی مڈ فیلڈ اتنی تجربہ کار نہیں ہے
آریلیئن ٹچومینی اور ایڈوارڈو کاماوینگا ریال میڈرڈ کا اہم حصہ سمجھے جاتے ہیں، جبکہ یوسف فوفنا اور گریز مین نے بھی اب تک اچھا کھیل پیش کیا ہے۔ تاہم یہ مڈ فیلڈ 2018ع جتنی مضبوط نہیں ہے
اگر میسی کو اپنے اعزازات کی طویل فہرست میں ورلڈکپ ٹرافی بھی درج کرانی ہے، تو یہ فرانس کی وہ کمزوری ہے، جس کا ارجنٹینا کی ٹیم فائدہ اٹھا سکتی ہے۔