میٹرک کا 72 سالہ طالب علم ’انکل آپ اس عمر میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں

ویب ڈیسک

ہم اکثر فلموں، ڈراموں یا عام زندگی میں اکثر سنتے یا کتابوں میں پڑھتے رہتے ہیں کہ ’علم کے حصول اور محبت کرنے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں ہوتی۔‘ یہ بات راولپنڈی کے ایک 72 سالہ شخص نے سچ ثابت کر دکھائی ہے اور ثابت کر دیا ہے کہ اگر جذبہ صادق اور ارادے پختہ ہوں ہو تو کچھ بھی ناممکن نہیں ہے

عبدالحفیظ میر نے اپنی عمر کے اس حصے میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے میٹرک کا امتحان دینے کا نہ صرف فیصلہ کیا، بلکہ انہوں نے داخلہ لے کر پہلے سمسٹر کا امتحان بھی دے دیا ہے

وہ کہتے ہیں ”امتحانات کی تیاری میں میری بیٹی اور بہو مدد کرتی ہیں“

عبدالحفیظ میر نے اپنی تعلیم نامکمل رہنے کی وجہ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا ”میرے والد صاحب واہ فیکٹری میں کام کرتے تھے تو ابتدائی تعلیم میں نے وہاں سے حاصل کی۔ والد کے ریٹائرڈ ہونے کے بعد چار بہنوں اور تین بھائیوں کو پالنا تھا تو اسی وجہ سے مجبوراً مجھے پڑھائی چھوڑنا پڑی“

وہ بتاتے ہیں ”مجھے تعلیم حاصل کرنے کا شوق تھا، اس لیے ایک دن اپنے بیٹے کامران میر سے اپنی تعلیم حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی، جس کے بعد بیٹے نے میری خواہش کو پورا کرنے کے لیے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں داخلہ دلوا دیا“

عبدالحفیظ کہتے ہیں ”ہر انسان کو تعلیم حاصل کرنی چاہیے کیونکہ پڑھائی کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں۔ پڑھائی سے انسان کو حق و باطل سمجھ آ جاتا ہے، جس کی وجہ سے انسان دین اور قرآن کو بھی سمجھ سکتا ہے“

72 سالہ عبدالحفیظ اپنے اسائنمنٹس خود بناتے ہیں۔ ان کی ایک پوتی بھی ہے، جو اپنے دادا کو کتابوں کے ساتھ دیکھ کر خوش ہوتی ہے اور ان کے ساتھ بیٹھ کر پڑھائی بھی کرتی ہے

پہلے سمسٹر کے امتحان کے بارے میں انہوں نے بتایا ”جب میں امتحانی ہال میں پیپر دینے کے لیے جاتا ہوں تو میٹرک کے دیگر طلبہ و طالبات مجھے دیکھ کر حیران اور خوش ہو جاتے ہیں۔ وہ مجھے دیکھ کر کہتے ہیں کہ انکل آپ اس عمر میں بھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں“

انہوں نے بتایا کہ ان کا ایک بیٹا بیرون ملک ملازمت کرتا ہے، جس نے ایم بی اے کیا ہوا ہے، جبکہ دوسرا بیٹا علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے شعبہ آئی ٹی میں ہے، جس نے آئی ٹی میں ہی پی ایچ ڈی کر رکھی ہے اور ان کی بیٹی ایک نجی اسکول میں پرنسپل ہیں۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close