ایشیا کو یورپ سے ملانے والے ٹرانسپورٹ منصوبے کا اعلان

ویب ڈیسک

عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے سترہ بلین ڈالر کے اُس علاقائی ٹرانسپورٹ منصوبے کا اعلان کر دیا ہے، جس کا مقصد ایشیا سے یورپ تک سامان کی ترسیل کو آسان بنانا ہے

یہ اعلان بغداد میں ہونے والی ایک روزہ کانفرنس میں کیا گیا۔ اس اہم علاقائی اجلاس میں عراق، خلیجی ممالک، ترکی، ایران، شام اور اردن کے وزرائے ٹرانسپورٹ اور نمائندوں نے شرکت کی

عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے اس موقع پر کہا کہ ”ترقیاتی منصوبہ بصرہ میں واقع ’گرینڈ فاو بندرگاہ‘ کے ذریعے خلیجی ممالک سے یورپ تک سامان کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرے گا

منصوبے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ریلوے اور ہائی ویز کے نیٹ ورک کے ذریعے ایشیائی ممالک کو ترکی سے ملایا جائے گا اور ترکی کے راستے یورپ سے منسلک ہوں گے

السوڈانی نے مزید کہا ”اس منصوبے کا ایک مرکز گرینڈ فاؤ پورٹ (الفاو الكبير) ہوگا، جبکہ اس بندرگاہ کے قریب ہی ایک ’سمارٹ صنعتی شہر‘ تعمیر کیا جائے گا“

یہ ترقیاتی منصوبہ بصرہ میں واقع ’گرینڈ فاو بندرگاہ‘ کے ذریعے خلیجی ممالک سے یورپ تک سامان کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرے گا

عراقی حکومت کی طرف سے جاری کردہ معلومات کے مطابق ایشیائی اور خلیجی ممالک کو یورپ سے جوڑنے کے لیے تقریباً بارہ سو کلومیٹر طویل ریلوے لائنیں اور ہائی ویز تعمیر کی جائیں گی

عراقی وزیر اعظم السوڈانی نے اس منصوبے کو معاشی لائف لائن کے ساتھ ساتھ مفادات، تاریخ اور ثقافتوں کے ہم آہنگی کے لیے ایک امید افزا موقع قرار دیا

عراقی وزیر اعظم نے یہ نہیں بتایا کہ اس منصوبے کی مالی اعانت کیسے کی جائے گی، لیکن انہوں نے کہا ”عراق اپنے برادرانہ اور دوست ممالک کے ساتھ تعاون پر بہت زیادہ انحصار کرے گا‘‘

ہفتہ کو ہونے والی اس کانفرنس میں شریک ممالک نے اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے مشترکہ تکنیکی کمیٹیاں قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اگر یہ منصوبہ کامیاب رہتا ہے تو وقت کے ساتھ ساتھ اس کا دائرہِ کار بڑھتا جائے گا اور پھر پاکستان اور افغانستان جیسے ممالک بھی اس میں شامل ہو سکیں گے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس منصوبے کو بعد ازاں چین کے ’روڈ اینڈ بلیٹ‘ منصوبے سے منسلک کیا جا سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close