مسلم لیگ نون کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاسپورٹ کی میعاد ختم ہونے پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے سعودی عرب آنے اور ملاقات کی دعوت کا پیغام بھجوایا ہے اور کہا ہے کہ اگر نواز شریف مستقل طور پر سعودی عرب رہنا چاہیں تو سعودی عرب ان کا خیرمقدم کرے گا
ذرائع کا کہنا ہے کہ قوی امکان ہے کہ نواز شریف مستقل طور پر نہ سہی لیکن عمرہ کی ادائیگی اور سعودی حکمرانوں شاہ سلمان اور محمد بن سلمان سے ملاقات کے لئے جلد سعودی عرب کا دورہ کریں گے، دورے کے پیش نظر نواز شریف کے سٹاف افسر، حسین نواز کے ذاتی دوست ، سکول فیلو و دیگر سٹاف کے ہمراہ سعودی عرب پہنچ گئے ہیں جہاں پر وہ نوازشریف کی حسین نواز کی رہائش گاہ پر قیام کے انتظامات میں مصروف ہیں۔ سعودی عرب دورے کے دوران نواز شریف کا مسکن اپنے بیٹے حسین نواز کا گھر ہوگا
دوسری جانب رپورٹس کے مطابق برطانوی وزارت خارجہ نے بھی نواز شریف کو گرین سگنل دے دیا ہے کہ آپ اپنا علاج مکمل ہونے تک لندن میں پاسپورٹ کی میعاد ختم ہونے کے باوجود رہ سکتے ہیں، برطانوی قوانین کے تحت ساٹھ سال سے زائد عمر کا شخص جو علاج کی غرض سے برطانیہ میں موجود ہو، پاسپورٹ یا ویزا ختم ہونے کے ڈیڑھ سال بعد تک فیملی سمیت رہ سکتا ہے
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف سعودی حکمرانوں سے ملاقات، عمرہ کے لئے سعودی عرب ضرور جائیں گے لیکن مستقل رہائش لندن میں ہی رکھیں گے، آخری آپشن کے طور پر امریکا منتقلی پر غور کیا گیا ہے تاہم اس کے امکانات کم ہیں لیکن ان کے ذاتی اور کاروباری دوست شیخ سعید ممکنہ انتظامات کے لئے منصوبہ بندی کرچکے ہیں، مذکورہ بالا صورتحال میں نوازشریف کے پاس ایک سے زائد چوائس موجود ہے۔ نواز شریف اگر قطر منتقل ہونا چاہیں تو وہاں کے حکمرانوں سے سیف الرحمان بات کر چکے ہیں، جنہوں نے نواز شریف کی متوقع آمد کا خیرمقدم کیا ہے، اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ نواز شریف لندن چھوڑ کر امریکا، سعودیہ یا قطر منتقل ہو جائیں البتہ وہ عمرہ کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب ضرور جائیں گے
رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو برطانیہ میں سیاسی پناہ لینے کی بھی ضرورت نہیں، وہ علاج کی بنیاد پر مزید 18 ماہ قیام کر سکتے ہیں جس کے لئے کامن ویلتھ ، برطانوی وزارت خارجہ نے گرین سگنل بھی دے دیا ہے۔