نیپال کے شرپا گروپ نے کوہ پیمائی کی تاریخ میں حیرت انگیز کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے والے پہلے گروپ بننے کا اعزاز حاصل کر کے عالمی ریکارڈ قائم کر دیا. موسم سرما میں کے ٹو سر کرنا کوہ پیمائی کا سب سے دشوار سمجھا جانے والا چیلنج ہے.
تین مختلف ٹیموں سے تعلق رکھنے والے دس نیپالی کوہ پیماؤں نے گذشتہ رات ایک بجے اپنے سفر شروع کیا اور ہفتے کی شام تقریباً پانچ بجے وہ 8611 میٹر کی بلندی پر واقع کے ٹو کی چوٹی تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔ اس دوران کوہ پیماؤں نے رات منفی 50 ڈگری میں کیمپ تھری میں گزاری تھی اور آرام کے بعد آگے روانہ ہوگئے تھے۔
دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 13 کو موسم سرما میں سر کیا جاچکا ہے اور دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو وہ واحد چوٹی تھی جو موسم سرما میں اب تک سر نہیں کی گئی تھی
موسم سرما کی ہولناک سردی میں منفی پچاس ڈگری سے بھی کم درجہ حرارت میں کے ٹو کو سر کرنا بہت بڑا چیلنج اور انتہائی مشکل کام ہوتا ہے کیونکہ سردیوں میں وہاں طوفانی ہوا کی رفتار 200 کلو میٹر سے بھی زیادہ ہوجاتی ہے جبکہ برفانی تودے بھی گرتے رہتے ہیں اور چٹانوں کی ٹوٹ پھوٹ بھی جاری رہتی ہے
کے ٹو کی بلندی 8611 میٹر ہے جو بلند ترین چوٹی ایورسٹ سے 200 میٹر کم ہے لیکن موسم سرما میں کے ٹو کے حالات جان لیوا ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک اسے سر نہیں کیا جاسکا تھا۔ اس چوٹی کو سر کرنے کی کوشش میں 86 سے زائد کوہ پیما ہلاک ہوچکے ہیں۔