کرکٹ کے بارے میں ایک بات وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ اس کے بارے میں وثوق سے کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا، سو کرکٹ میں انہونیاں ہوتی رہتی ہیں۔۔ یہ سب بجا لیکن ایسا بھی کیا اندھیر، جیسا گزشتہ دنوں آسٹریلیا کے کلب کرکٹ کے ایک میچ میں دیکھا گیا
جی ہاں۔۔ ایک آسٹریلوی کرکٹ کلب کے کھلاڑی نے آخری اوور میں چھ گیندوں پر چھ وکٹیں حاصل کر کے اپنی ٹیم کو ناقابلِ یقین کامیابی دلائی ہے
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ ’ناقابلِ یقین واقعہ‘ اتوار کو گولڈ کوسٹ پریمیئر لیگ ڈویژن تھری کے ایک میچ میں پیش آیا
گولڈ کوسٹ کے پریمیئر لیگ ڈویژن تھری میں سرفرز پیراڈائز کلب کی ٹیم نے مدگیرابا کے خلاف فتح لگ بھگ مٹھی میں کر لی تھی اور 179 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انھیں آخری اوور میں صرف پانچ رنز کی ضرورت تھی جبکہ ان کی چھ وکٹیں بھی باقی تھیں
کرکٹ کلب مڈگیرابا کو یقینی شکست کا سامنا تھا، جب کپتان گیرتھ مورگن نے آخری اوور کرانے کے لیے گیند خود تھامی
مخالف ٹیم سرفرز پیراڈائز کو میچ جیتنے کے لیے آخری اوور میں پانچ رنز کی ضرورت تھی، جبکہ اس کی چھ وکٹیں باقی تھیں
یعنی چھ گیندوں پر پانچ رنز اور چھ وکٹیں ہاتھوں میں۔۔۔
یہ افراتفری اس وقت شروع ہوئی جب سرفرز پیراڈائز کے اوپنر جیک گارلینڈ نے گیند کو سیدھا مڈ وکٹ کی طرف اچھال دیا اور 65 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے
اس کے بعد اگلی پانچ گیندوں پر ’تُو چل میں آیا‘ کی کہانی شروع ہوئی۔۔ اگلے دو بلے باز مڈ آن اور مڈ وکٹ پر کیچ آؤٹ ہوئے
اس وقت تک لگاتار تین وکٹیں گر چکی تھیں لیکن مورگن نے ابھی بس نہیں کی تھی۔۔ اور چوتھی گیند پر چوتھے بیٹر کو بھی پویلین چلتا کر دیا
اگلے بلے باز آوٹ ہوئے تو سرفرز پیراڈائز کی ٹیم کے آٹھ کھلاڑی 174 رنز پر آؤٹ تھے۔
مورگن کو اس کے بعد میدان میں اپنی ٹیم کے ساتھیوں کی مزید مدد کی ضرورت نہیں پڑی، آخری دو بلے بازوں کو انھوں نے کلین بولڈ کیا
پورے ملک کی توجہ حاصل کرنے والے بولر مورگن نے میچ کے بعد گولڈ کوسٹ بلیٹن کو بتایا ”یہ مزاح سے بھرپور تھا، اوور شروع کرتے وقت امپائر نے مجھے کہا کہ اس میچ کو جیتنے کے لیے تم کو ہیٹ ٹرک یا کچھ اور کرنا پڑے گا“
اور پھر اس نے ہیٹ ٹرک پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ کچھ اور ہی کر لیا
انہوں نے امپائر کے تاثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ”جب میں نے یہ کر دکھایا تو انہوں نے عجیب طرح سے مجھے دیکھا“
قومی ٹیلی ویژن اے بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان گیرتھ مورگن نے کہا ”یہ ناقابلِ یقین تھا“
انہوں نے کہا ”مجھے یاد ہے کہ جب میں نے پہلی تین گیندوں پر ہیٹ ٹرک کی تو سوچا کہ یہ میچ اب ہارنا نہیں“
مورگن کا کہنا تھا ”جب آخری گیند پر اسٹمپس اکھڑیں تو پھر یہ سب پاگل کر دینے والا تھا۔۔ مجھے یقین نہیں آ رہا تھا، اس طرح پہلے کبھی ایسا ہوتا نہیں دیکھا تھا“
آؤٹ ہونے والے پہلے چار کھلاڑی کیچ جبکہ آخری دو کلین بولڈ ہوئے
لیکن یہ پہلا موقع نہیں جب مورگن نے ایسی شاندار بولنگ کی ہو
کلب کے فیس بک پیج پر مورگن کے والد نے لکھا کہ ’مورگن نے ایک بار ایک اوور میں پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں لیکن وہ چھ وکٹیں حاصل نہیں کر سکے تھے کیونکہ اوور کے آغاز میں صرف پانچ وکٹیں باقی تھیں۔‘
پروفیشنل کرکٹ میں ایک اوور میں زیادہ سے زیادہ پانچ کھلاڑی آؤٹ کیے گئے۔ یہ کارنامہ نیوزی لینڈ کے نیل واگنر، بنگلہ دیش کے الامین حسین اور انڈیا کے ابھیمانیو متھن نے انجام دیا
نیل ویگنر نے 2011، الامین حسین نے 2013 اور ابھیمنیو متھن نے 2019 میں ایک اوور میں 5 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ بنایا تھا۔