پیسے کی نفسیات، جس کا جاننا آپ کے لیے ضروری ہے!

لوگوں کے ارد گرد تمام چیزوں کی مالیاتی قدر میں اضافے کے ساتھ، پیسہ ہر گھر میں ایک اہم موضوع بن گیا ہے. یہ زندگی کے معیار کا تعین کرتا ہے اور زندگی کا کوئی بھی فیصلہ کرنے میں بہت بڑا کردار ادا کرتا ہے۔ جب کہ آپ نے یہ کہاوت ضرور سنی ہوگی کہ ”پیسہ خوشی نہیں خریدتا“ یہ آپ کو خوشی محسوس کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ خوش رہنے کے لیے امیر ہونا ضروری نہیں ہے۔ یہ پیسے کے بارے میں ایک ذہنیت ہے، جو کسی کے جذبات پر اس کے اثرات مرتب کرتی ہے۔ یہ مضمون آپ کو پیسے کے ساتھ اپنے تعلقات، اور اس تعلق کی نوعیت کو متاثر کرنے والے عوامل پر غور کرنے میں مدد کرے گا۔

 کیا پیسہ آپ کے جذبات کو متحرک کرتا ہے؟

طرزِ عمل مالیات اس بات کا مطالعہ ہے کہ انسانی جذبات اور تعصبات مالی فیصلوں پر کس طرح اثر انداز ہوتے ہیں۔ آئیے کچھ جذبات پر نظر ڈالتے ہیں جو کسی کی مالی حیثیت سے منسلک ہو سکتے ہیں۔

◈خوف: پیسہ کمانا بہت مشکل کام ہے، لیکن یہ سب کچھ کھونے میں تقریباً اتنا زیادہ نہیں لگتا۔ یہ خیال آپ کے ذہن میں رہ سکتا ہے، خوف پیدا کر سکتا ہے۔ خوف کا تعلق حیثیت سے بھی ہو سکتا ہے۔ کسی کو یہ خوف ہو سکتا ہے کہ ان کی مالی حیثیت جاننے والوں کے سامنے آ جائے گی، اور انہیں حقیر سمجھا جائے گا۔

◈جرم: آپ خود کو مجرم محسوس کر سکتے ہیں، جب آپ کو لگے کہ آپ کے آس پاس کے لوگوں کے پاس آپ سے کم کام اور مصروفیات ہیں۔ بعض اوقات، زیادہ پیسہ کمانے کی کوشش میں اپنی زندگی کا ایک حصہ گزر جانے کے بعد یہ احساسِ جرم پروان چڑھتا ہے۔ یہ تب ہوتا ہے جب انہیں وقت کی اہمیت کا احساس ہوتا ہے، اور وہ یہ سوچنے لگتے ہیں کہ اسے کہاں/کس کے ساتھ گزارنا چاہیے تھا۔

◈شرم: ایک شخص اپنی خراب مالی حالت کے بارے میں کھل کر نہیں بتا سکتا، کیونکہ وہ شرمندہ ہے، اور فیصلہ نہیں کرنا چاہتا۔

◈ حسد: یہ خواہش سے پیدا ہوتا ہے، جب کوئی اپنے آس پاس کے لوگوں کو زیادہ پرتعیش زندگی گزارتے دیکھتا ہے۔ حسد کا احساس آپ کے اندر خود کو چھوڑ کر کسی اور کی زندگی جینے کی خواہش پیدا کرتا ہے۔

◈فخر: کچھ لوگ اپنی انا کو اپنی مالی حیثیت سے تسکین دے سکتے ہیں۔ اس معاملے میں دولت ظاہر کرنا فطری عمل ہے۔ پیسے سے پیدا ہونے والے زیادہ تر جذبات منفی ہوتے ہیں۔ مالیات لوگوں کی زندگیوں کو اس قدر ترتیب دیتے ہیں کہ بہت سے لوگ ان میں سے بیشتر کو زیادہ کمانے کے لیے وقف کر دیتے ہیں۔ یہ بہت زیادہ پریشانی اور تناؤ کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

◈لالچ: پیسہ کمانا لت بن سکتا ہے۔ جیسا کہ آپ کو عیش و عشرت کا ذائقہ ملتا ہے، یہ آپ کو مزید چاہنے پر مجبور کرتا ہے۔ کبھی کبھی زندگی کی سادہ لذتوں کو دیکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ یہیں سے زیادہ کمانے کی آرزو سامنے آتی ہے۔ جب ایسا ہوتا ہے، تو یہ آپ کو آسانی سے نہیں چھوڑتا، آپ کو پیسے کا لالچی بنا دیتا ہے۔

◈نقصان سے بچنا: یہ ایک ایسا رجحان ہے، جہاں لوگ مساوی فائدے کے مقابلے میں نقصان کو زیادہ شدت سے دیکھتے ہیں۔ یہ انسانی رجحان ہے کہ وہ مثبت کو منانے کے بجائے منفی پر زیادہ توجہ مرکوز کرتا ہے۔

 پیسہ اور دماغ

فیصلہ سازی فنانس میں بہت بڑا کردار ادا کرتی ہے۔ سرمایہ کاری، گھر خریدنا، بیمہ، یا ضرورتوں پر خرچ کرنا- یہ کچھ ایسی جگہیں ہیں، جہاں آپ کے مالی معاملات کا تعین کیا جا سکتا ہے۔ یہ فیصلے کرتے وقت ان کی مالی حالت پر غور کرنا چاہیے اور احتیاط سے خرچ کرنا چاہیے۔ فیصلہ سازی تین اہم عوامل پر مرکوز ہے- معلومات کا ادراک، منافع کا اندازہ، اور منصوبہ پر عمل درآمد۔

دماغ کا حصہ ’پریفرنٹل کورٹیکس‘ فیصلہ سازی میں اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ یہ تسلسل کے کنٹرول اور عقلی سوچ کے لیے ذمہ دار ہے۔ ’امیگڈالا‘ دماغ کا ایک حصہ ہے جو جذباتی ردعمل کو منظم کرتا ہے، یہ ایک شخص کو خطرات یا غلط مالی فیصلے کرنے سے وابستہ خوف پر غور کرنے دیتا ہے۔ ’نیوکلئس ایکمبنس‘ کمک سے وابستہ ہے۔ دماغ کے اس حصے میں اعصابی سرگرمی جب پیسے کے ساتھ پیش کی جاتی ہے تو بڑھ جاتی ہے، کیونکہ اس کا تعلق مادہ پرستانہ فوائد سے ہوتا ہے۔

 مالی معاملات اور بچپن کی تربیت

ایک شخص کی پرورش/تربیت اس کی پیسے کی عادات اور اس کی مالی حیثیت کو اہمیت دینے میں بہت بڑا کردار ادا کرتی ہے۔ یہ اثرات مثبت یا منفی ہو سکتے ہیں۔ ایک ایسے گھرانے میں، جہاں والدین اپنے خرچ کیے گئے ہر روپے کو بچاتے ہیں اور اس کا حساب لگاتے ہیں، بچے کو خرچ کرنے میں زیادہ محتاط رہنے کا امکان ہوتا ہے۔

والدین کے کچھ منفی رویے جو مالی آگاہی کو منفی طور پر متاثر کر سکتے ہیں، وہ یہ ہیں:

◈ اپنے بچوں کو بگاڑنا؛ انہیں وہ سب کچھ دینا جو وہ چاہتے ہیں۔
◈ پیسے کے انتظامی معاملات کے بارے میں بات چیت سے گریز
◈ مالیات کے انتظام کے بارے میں آپ کے شریکِ حیات کے مقابلے میں مخالف خیالات رکھنا
◈خرچ کرنے میں بہت بخل ہونا

اپنے بچوں کو بجٹ اور بچت کی اہمیت کے بارے میں سکھائیں۔ اپنے رویے سے مثالیں قائم کریں، اور یقینی بنائیں کہ آپ کی خرچ کرنے کی عادتیں مستقل رہیں۔

 خلاصہ

پیسہ کسی کے طرز زندگی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ نہ صرف کسی کی معاشی حیثیت میں حصہ ڈالتا ہے بلکہ یہ ذہنی صحت کو برقرار رکھنے میں بھی اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ وہ خوشی جو آپ مادی چیزوں سے ڈھونڈ سکتے ہیں، اگر بہت زیادہ توجہ مرکوز کریں تو وہ آپ کا سکون چھین سکتی ہے۔ یہ رویہ آپ کے خاندان، دوستوں اور جاننے والوں کے ساتھ تعلقات میں حائل ہو سکتا ہے۔ پیسے اور خرچ کرنے کی عادات کے بارے میں رویہ کسی کے بچپن اور تجربات سے متاثر ہوتا ہے۔ پیسے کی نفسیات آپ کو مالیات کی وجہ سے بننے والے طرز عمل کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔ ایک بار جب آپ کو اس کا بہتر اندازہ ہو جائے تو مالی اہداف کے درمیان توازن قائم کرنے اور مکمل زندگی گزارنے کی کوشش کرنا آسان ہو جاتا ہے۔

ماخوذ: سائیکالوگس ورلڈ
ترجمہ: امر گل

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close