کئی دکانیں کامیابی کے پائیدار ستون کے طور پر کھڑی ہوتی ہیں، جو تجارت کو ایک نسل سے دوسری نسل تک منتقل کرتی ہیں۔ ایسی کئی مثالیں موجود ہیں، انہی میں انڈیا کے شہر جودھ پور کی دکان بھی شامل ہے۔ شہر کے مرکز میں موجود یہ مخصوص دودھ کی دکان کاروبار کے نسل در نسل تسلسل کی ایک زندہ مثال ہے
لیکن دودھ کی اس دکان کی نسل در نسل منتقلی ہی اس کی واحد خوبی نہیں ہے۔۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اس کے چولہے میں جلتی آگ نے بھی نسلوں تک کا سفر طے کیا ہے
این ڈی ٹی وی کے مطابق جودھ پور میں سوجتی گیٹ کے قریب واقع یہ غیر معمولی دودھ کی دکان بڑے فخر کے ساتھ دعویٰ کرتی ہے کہ جس آگ پر دودھ کی ہانڈی رکھی جاتی ہے، وہ 1949 سے جل رہی ہے
دکان کے مالک وپل نیکوب کا کہنا تھا کہ میرے دادا نے 1949 میں یہ کام شروع کیا تھا۔ 1949 سے یہ آگ جل رہی ہے۔ دکان روزانہ کی بنیاد پر 22 سے 24 گھنٹے کھُلی رہتی ہے، جس میں دودھ کو روایتی طور پر کوئلے اور لکڑی کی آگ سے گرم کیا جاتا ہے
وپل نیکوب نے مزید کہا ”اس دکان کو کھلے ہوئے تقریباً پچھتر سال ہو گئے ہیں اور ہم نسل در نسل کام کر رہے ہیں۔ میں تیسری نسل سے ہوں اور یہ دکان یہاں کی روایت بن گئی ہے۔ ہماری دودھ کی دکان مشہور ہے۔ لوگ اسے پسند کرتے ہیں اور ہمارا دودھ خالص بھی ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم کامیابی سے کاروبار چلا رہے ہیں۔“
واضح رہے کہ اسٹریٹ فوڈ کے حوالے سے پاکستان کی طرح انڈیا بھی اہم مقام رکھتا ہے۔ دودھ کی دکانیں انڈیا بھر میں ہر جگہ موجود ہیں اور انڈین ثقافت کا اہم حصہ ہیں۔ یہ کھوکھے پر ہجوم راستوں کے کنارے بنے ہوتے ہیں، جو کہ دودھ پر مبنی مصنوعات کا تنوع پیش کرتے ہیں، جو مقامی ذوق کو پورا کرتے ہیں
مصالحہ دار روایتی چائے کے اسٹالوں سے لے کر دودھ کے شیک اور ذائقہ دار لسی جیسی اختراعی مصنوعات تک، یہ دکانیں انڈیا کے کھانے کے تنوع کا ثبوت ہیں۔