سائنسدانوں نے شمسی توانائی سے کام کرنے والے ایسے سمارٹ لباس بنائے ہیں، جو ’ذاتی ایئر کنڈیشنگ‘ کے طور پر کام کرتے ہیں
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ لباس ایک ایسے سسٹم سے مل کر بنا ہے، جو لچکدار سولر سیل شیٹ اور ایک الیکٹرانک ڈیوائس کا استعمال کرتا ہے اور اس سے جسم کے درجہِ حرارت کو بیرونی ماحول سے بچایا جا سکتا ہے
اس تحقیق میں شامل مصنفین کا کہنا کہ لوگوں کو گرم یا ٹھنڈا رکھنے کے مقصد سے بنائے گئے عام روایتی لباس موسمیاتی تبدیلی کے دوران مشکل سے ہی کام کر سکتے ہیں، لیکن یہ اس سے بھی زیادہ شدید حالات میں مزید خطرناک ہو سکتے ہیں جیسے خلا یا دوسرے سیاروں جیسے ماحول میں
اس طرح ایسے کپڑے جو انتہائی گرم اور انتہائی سرد دونوں حالتوں میں تیزی سے ایڈجسٹ کر سکتے ہیں، ان لوگوں کی مدد کرسکتے ہیں جن کو مشکل ماحول کا سامنا کرنا پڑتا ہے
اس نئی تحقیق میں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس سسٹم کو روایتی لباس میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ ایک بار عام لباس میں شامل ہونے کے بعد ڈیوائس 10.1 ڈگری سیلسیئس کولنگ فراہم کر سکتی ہے، جب کہ اس سے ننگی جلد کے مقابلے میں جسم کو 3.2 ڈگری زیادہ گرم بھی رکھا جا سکتا ہے
اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ سسٹم اُس وقت بھی، جب باہر کا درجہ حرارت 12.5 ڈگری سے 37.6 ڈگری تک مختلف ہو، لوگوں کو 32 سے 36 ڈگری کے آرام دہ تھرمل زون میں رکھ سکتا ہے
مصنفین کا کہنا ہے کہ اسے صرف بارہ گھنٹے سورج کی روشنی سے چوبیس گھنٹے تک استعمال کیا جا سکتا ہے
نئی ٹیکنالوجی کے حوالے سے شائع ہونے والے ایک متعلقہ مضمون میں دیگر محققین لکھتے ہیں ”یہ ٹیکنالوجی فعال طور پر کنٹرولڈ، خودکار اور پہننے کے قابل مقامی تھرمل مینجمنٹ سسٹمز کو تیار کرنے اور سخت ماحول میں انسانی موافقت کو بڑھانے کے لیے بہت سے امکانات کا ذریعہ ہے“
محققین کے مطابق ہر موسم کے تھرمل مینجمنٹ کے مستقبل کا تصور کرنا ممکن ہے، جو توانائی کی فراہمی تک محدود نہیں ہے اور جہاں اضافی اسٹور کی گئی توانائی خاص حالات میں الیکٹرانک آلات کو بھی توانائی فراہم کر سکتے ہیں۔
یہ نئی تحقیق ‘Self-sustaining personal all-day thermoregulatory clothing using only sunlight’, کے عنوان سے ’سائنس‘ جریدے میں شائع ہوئی ہے۔