اگر آپ کو کوئی ایسا میسیج ملتا ہے کہ آپ کی سم ’مشکوک سرگرمیوں‘ میں ملوث پائی گئی ہے اور آپ کو اس بارے میں کوئی لنک بھیج کر سِم کی تعداد چیک کرنے کو کہا جاتا ہے تو خبردار رہیں، یہ ایک جال ہو سکتا ہے
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے موبائل رجسٹریشن اور سمز کی تعداد جاننے کے حوالے سے صارفین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور ایس ایم ایس کے ذریعے موصول ہونے والے جعلی لنکس بھیجے جانے کا انکشاف ہوا ہے
پی ٹی اے کی جانب سے عوام کو دھوکا دہی پر مبنی لنکس کے حوالے سے خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں
پی ٹی اے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری پریس ریلیز میں انکشاف کیا گیا کہ واٹس ایپ، سوشل میڈیا ایپلیکیشن اور ٹیکسٹ میسجز کے ذریعے صارفین کو دھوکا دہی پر مبنی لنکس بھیجے جا رہے ہیں
پی ٹی اے نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ یہ لنکس پی ٹی اے کے ڈیوائس آئیڈ ٹیکسیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) سے منسلک نہیں ہیں
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ دھوکہ دہی پر مبنی میسجز میں صارفین کو بتایا جاتا ہے کہ صارف کی سم ’مشکوک سرگرمیوں‘ میں ملوث پائی گئی ہے اور صارف کو دیے گئے، لنک پر سِم کی تعداد چیک کرنے کو کہا جاتا ہے
اسی طرح ایک اور گمراہ کن پیغام کے ذریعے کہا جارہا ہے کہ فراہم کردہ لنک پر کلک نہ کرنے کی صورت میں صارف کی فون رجسٹریشن معطل کر دی جائے گی
پاکستان ٹیلی کمیونیکشن کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ ایسے گمراہ کن پیغامات پر عوام توجہ نہ دیں، لنک کلک کرنے کی صورت میں آپ کی ذاتی معلومات چوری کی جا سکتی ہیں
پی ٹی اے کی جانب سے کہا گیا کہ عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ نا معلوم نمبروں سے موصول ہونے والے لنکس پر کلک کرنے سے گریز کریں اور پی ٹی اے کے شکایت مینجمنٹ سسٹم پر رابطہ کریں۔