مائکرو سافٹ تیس سال بعد کمپیوٹر کی-بورڈ میں کیا تبدیلی کر رہی ہے؟

ویب ڈیسک

کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کو آپریٹ کرنے والی کمپنی مائکرو سافٹ نے تین دہائیوں کے طویل عرصے بعد کی-بورڈ میں تبدیلی کرتے ہوئے اس میں نیا بٹن شامل کرنے کا اعلان کیا ہے

یاد رہے کہ دنیا بھر میں استعمال کیے جانے والے موجودہ کی-بورڈ یا لیپ ٹاپ میں نصف کی بورڈ میں آخری تبدیلی 1990ع کی دہائی میں کی گئی تھی، اور اب 2024 میں اس میں دوبارہ تبدیلی کی جائے گی

مائکرو سافٹ نے اپنی بلاگ پوسٹ میں بتایا ہے کہ اب کی-بورڈ میں موجود ونڈوز کے بٹن کی جگہ نیا بٹن کوپائلٹ (Copilot) شامل کیا جائے گا

یعنی کی-بورڈ میں کوئی اضافی بٹن نہیں دیا جائے گا بلکہ پرانا بٹن نکال کر اس میں نیا بٹن دیا جائے گا اور ممکنہ طور پر 2024 کے وسط کے بعد بننے والے کی بورڈز نئے بٹن کے ساتھ بننا شروع ہوں گے

اسی طرح نئے لیپ ٹاپ بھی نئے بٹن کے ساتھ بنانا شروع کردیے جائیں گے اور اس ضمن میں مائکرو سافٹ نے کی-بورڈز سمیت دیگر آلات بنانے والی کمپنیوں سے اشتراک بھی کرلیا ہے

نئے بٹن کوپائلٹ (Copilot) کو کلک کرتے ہی صارفین آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) ٹولز تک رسائی حاصل کر سکیں گے، صارفین کے لیے اسی بٹن کے تحت ونڈوز کے فیچرز تک بھی رسائی حاصل کرنا ممکن ہوگا

نئے بٹن کے ساتھ ہی مائکرو سافٹ تمام کمپیوٹرز کو اے آئی ٹولز کے ساتھ منسلک کر دے گا اور صارفین بہت سارے کام کرنے کے دوران مصنوعی ذہانت کے فیچرز استعمال کر سکیں گے

واضح رہے کہ دنیا میں پہلی بار 1850ع کے بعد کی-بورڈ ٹائپ رائٹرز کی شکل میں تیار ہوئے تھے اور ان میں کئی دہائیوں تک تبدیلیاں ہوتی رہیں اور کی بورڈ کو مختلف نام دیے جاتے رہے

حالیہ کمپیوٹر کی-بورڈز اور لیپ ٹاپ کی-بورڈز 1950 کے بعد سامنے آئے اور ان میں 1970 کے بعد مزید بہتری لائی گئی اور 1980 تک مائوس کو کمپیوٹر اور کی بورڈ کا حصہ قرار دیا گیا

کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کی-بورڈ میں آخری بٹن ونڈوز کا 1990 کے دوران شامل کیا گیا تھا اور اب اس کی جگہ کوپائلٹ (Copilot) کا بٹن دیا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close