ایک امریکی جج کے احکامات پر امریکی کروڑ پتی شخصیت جیفری ایپسٹین کی نوعمر لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی سے متعلق دستاویزات جاری کی گئی ہیں، جن میں ان سے منسلک کئی نامور افراد کے نام سامنے آئے ہیں
واضح رہے کہ جیفری ایپسٹین کے مشہور شخصیات اور سیاستدانوں سے تعلقات تھے۔ انہیں 2005ء میں پولیس کی جانب سے فلوریڈا میں ایک کیس میں اس وقت شامل تفتیش کیا گیا تھا، جب ان پر ایک چودہ سالہ بچی کو جنسی تعلقات کے لیے پیسے دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا
جیفری ایپسٹین کو 2006ء میں گرفتار کیا گیا، جس کے بعد ان پر کئی نوعمر لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے متعدد الزامات لگائے گئے۔ بالآخر 2008ع میں انہوں نے ایک لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا جرم قبول کیا اور نتیجتاً انہیں تیرہ مہینے کی سزا سنائی گئی۔
ارب پتی امریکی بزنس مین کو کم عمر بچوں کی اسمگلنگ کے الزام میں جولائی 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ اگست 2019 کو ٹرائل شروع ہونے سے پہلے ان کی لاش جیل میں ان کے سیل میں پائی گئی تھی۔جیفری ایپسٹین کی موت کو خود کشی قرار دیا گیا تھا جبکہ کچھ میڈیا رپورٹس میں ان کے قتل کا شبہ بھی ظاہرکیا گیا تھا۔
اس کے بعد جیفری ایپسٹین کی سابقہ گرل فرینڈ گزلین میکسویل کو جنسی زیادتی کے واقعات میں ان کی معاونت کرنے کے جرم میں 2021ء میں سزا سنائی گئی تھی، جو بیس سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔
اب ان کے خلاف جس جنسی زیادتی کیس سے متعلق دستاویزات جاری کی گئی ہیں، وہ دراصل گزلین میکسویل کے خلاف ورجینیا جوفرے نے 2015ء میں دائر کیا تھا۔ انہوں نے جیفری ایپسٹین پر جنسی زیادتی کا الزام لگانے کے ساتھ ساتھ یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان پر ایپسٹین سے تعلق رکھنے والی دیگر شخصیات کے ساتھ سیکس کرنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا گیا، لیکن ان شخصیات کا کہنا ہے کہ ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں۔
حال ہی میں جاری کی گئی دستاویزات میں جن افراد کے نام سامنے آئے ہیں، ان میں سے کئی پر اس کیس کے حوالے سے کبھی کوئی الزامات نہیں لگائے گئے اور متعدد افراد اس الزام کی تردید بھی کرتے رہے ہیں کہ وہ جیفری ایپسٹین کے ساتھ اس کے جرم میں کبھی شامل رہے تھے۔
ان مشہور شخصیات کی فہرست کو ’جیفری ایپسٹین لسٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ سابق امریکی صدور ڈونلڈ ٹرمپ، بل کلنٹن، سابق امریکی خاتون اول ہلیری کلنٹن، معروف نظریاتی طبیعات دان اسٹیفن ہاکنگ، معروف دانشور نوم چومسکی، ہالی ووڈ اسٹار لیونارڈو ڈی کیپریو، سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود باراک، آنجہانی گلوکار مائیکل جیکسن، شہزادہ اینڈریو ان 100 سے زائد ہائی پروفائل افراد میں شامل ہیں، جن کا نام عدالتی دستاویزات میں امریکی مالیاتی اور بدنام زمانہ جنسی تعلق رکھنے والے مجرم جیفری ایپسٹین سے ہے
کچھ افراد نے کیس میں اپنی شناخت ظاہر کرنے پر اعتراض کیا ہے۔
برطانیہ کے پرنس اینڈریو، برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کا دوسرا بیٹا، جوفرے نے ان پر بھی جنسی زیادتی کا الزام لگایا ہے۔
سابق امریکی صدر بل کلنٹن۔ ایپسٹین کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی ایک خاتون کے مطابق وہ بل کلنٹن سے خود تو کبھی نہیں ملیں، لیکن ایک بار اپیسٹین نے ان کی موجودگی میں کہا تھا، ”کلنٹن کی پسند چھوٹی عمر ہے۔‘‘ انہوں نے اسے چھوٹی عمر کی خواتین اور لڑکیوں کا حوالہ سمجھا۔ تاہم کلنٹن پر اس کیس سے متعلق باقاعدہ طور پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ: ان دستاویزات میں ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی ذکر ہے لیکن ان پر بھی اس کیس کے حوالے سے کوئی الزام نہیں لگایا گیا۔
ہلیری کلنٹن، بل کلنٹن کی سابق خاتون اول
معروف برطانوی سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ: حال میں جاری کی جانے والی دستاویزات میں صرف ایک جگہ ایپسٹین کی ایک ای میل میں اسٹیفن ہاکنگ کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس ای میل میں ایپسٹین نے کہا تھا کہ جو شخص اسٹیفن ہاکنگ سے متعلق جنسی زیادتی کے ایک بے بنیاد دعوے کو جھوٹا ثابت کرے گا، وہ اسے انعام دیں گے۔
ایہود باراک، سابق اسرائیلی وزیراعظم
سابق امریکی سفیر بل رچرڈسن: جوفرے کا کہنا ہے کہ ان پر رچرڈسن کے ساتھ سیکس کرنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا گیا۔ رچرڈسن گزشتہ برس انتقال کر گئے تھے، جس سے پہلے انہوں نے اس الزام کی تردید کی تھی۔
سابق امریکی سینیٹر جارج مِچل: جوفرے نے جارج مِچل پر بھی جنسی زیادتی کا الزام لگایا ہے، جس کی اس سابق امریکی سینیٹر نے تردید کی ہے۔
امریکی گلوکار مائیکل جیکسن اور امریکی جادوگر ڈیوڈ کاپرفیلڈ: ان دستاویزات میں ان دونوں کے ناموں کا بھی ذکر ملتا ہے تاہم ان پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا۔
امریکی کروڑ پتی شخصیت گلین ڈبلن: جوفرے کے مطابق ان پر گلین کے ساتھ سیکس کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا لیکن گلین نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
فرانسیسی کاروباری شخصیت اور ماڈلنگ ایجنٹ ژاں لُک برونل پر بھی جنسی زیادتی کا الزام ہے۔ اس حوالے سے ان کا ٹرائل بھی ہونا تھا لیکن اس سے قبل ہی انہوں نے پیرس کی ایک جیل میں دوران قید خودکشی کر لی تھی۔
امریکی کاروباری شخصیت لیزلی ویکسنر کا بھی حال ہی میں جاری کردہ دستاویزات میں سرسری طور پر حوالہ ملتا ہے۔ اپسٹین پر سیکس ٹریفکنگ اور جنسی زیادتی کے مقدمات کے بعد انہوں نے ان سے تعلقات منقطع کر لیے تھے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ایلن ڈرشووٹز، جو ایپسٹین کے اٹارنی بھی رہ چکے ہیں، ان پر بھی ورجینیا جوفرے نے جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا لیکن بعد ازاں اسے یہ کہہ کر واپس لے لیا کہ ان سے ایلن کو پہچاننے میں غلطی ہوئی تھی۔
ایپسٹین کی فائلوں میں نامزد لوگوں میں مزید یہ نام شامل ہیں:
ایپسٹین کی سابقہ گرل فرینڈ گسلین میکسویل کو 2022 میں جنسی اسمگلنگ میں 20 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
لیونارڈو ڈی کیپریو، ٹائٹینک میں اپنے کردار کے لیے مشہور اداکار
نوم چومسکی، ماہر لسانیات اور سیاسی فلسفی
ڈیوڈ کاپر فیلڈ، امریکی اسٹیج جادوگر
جان کونلی، نیویارک پولیس کا جاسوس تفتیشی صحافی بن گیا جس نے ایپسٹین کی تحقیقات کی۔
ایلن ڈرشووٹز، مشہور وکیل
ال گور، سابق امریکی نائب صدر
مارون منکسی، مصنوعی ذہانت کے علمبردار
کیون اسپیسی، امریکی اداکار
جارج لوکاس، امریکی فلم ڈائریکٹر
نومی کیمبل، برطانوی ماڈل
بل رچرڈسن، نیو میکسیکو کے سابق گورنر
کیمرون ڈیاز، امریکی اداکارہ
گلین ڈوبن، امریکی سرمایہ کار، ایوا اینڈرسن ڈوبن، سابق مس سویڈن اور گلین ڈوبن کی اہلیہ
ٹام پرٹزکر، امریکی ٹائیکون اور انسان دوست
کرس ٹکر، امریکی کامیڈین اور اداکار
سارہ فرگوسن، ڈچس آف یارک، پرنس اینڈریو کی سابقہ بیوی
رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر، امریکی سیاست دان اور سازشی تھیوریسٹ
رون ایپنگر، جنسی اسمگلر۔