زندگی کا راستہ وہی بن جاتا ہے جو ہم روزانہ دہراتے ہیں۔ ہم آخر کار وہی بنتے ہیں، جو ہم بار بار کرتے ہیں۔ یہی تو ہماری عادات ہیں، جنہیں ہم لاشعوری طور پر دہراتے رہتے ہیں، جو ہم بار بار کرتے ہیں۔۔
زندگی کی دوڑ میں ہم اکثر اپنے اندرونی سکون اور خوشی کو کھو بیٹھتے ہیں، یہ سوچے بغیر کہ اس نقصان کے ذمہ دار ہماری اپنی روزمرہ کی عادات بھی ہو سکتی ہیں۔ کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ کون سی چھوٹی چھوٹی باتیں خاموشی سے آپ کی خوشیوں کو گھن کی طرح چاٹ رہی ہیں؟ آئیں، ان عام مگر نظرانداز کی جانے والی عادات کا جائزہ لیں، جو ہمارے سکون کو چھین کر ہمیں بے چینی اور مایوسی کے اندھیروں میں دھکیل دیتی ہیں۔ شاید ان میں سے کچھ عادات آپ کی زندگی میں بھی چھپی ہوں، جو خوشحال اور پرسکون زندگی کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہوں۔
1. زندگی کے ’جیسا ہونا چاہیے‘ پر ہر وقت اَڑ جانا
زندگی کی راہ میں آنے والی مشکلات کو کانٹے نہ سمجھیں، بلکہ آگے بڑھنے کی تحریک بنائیں۔ مایوسی اور تکلیف کو اپنے لیے پریشانی کے بجائے محرک بنائیں۔ آپ کی دنیا کو دیکھنے کا زاویہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔ غصے کے شعلوں میں سبق کی روشنی تلاش کریں۔ حسد کے بجائے تعریف کریں۔ فکر کے بجائے عمل کریں۔ شک کے اندھیروں میں یقین کی کرن تلاش کریں۔ یاد رکھیں، آپ کے حالات جتنے بھی سخت ہوں، آپ کا ردعمل ان سے زیادہ طاقتور ہے۔ آپ کی زندگی کا ایک چھوٹا سا حصہ ان حالات سے طے ہوتا ہے جو آپ کے قابو سے باہر ہیں، جبکہ زندگی کا بڑا حصہ آپ کے ردعمل سے طے ہوتا ہے۔ آپ کی منزل کا تعین اس بات سے ہوتا ہے کہ آپ کو ملے ہوئے حالات سے آپ کیسے نمٹتے ہیں۔
2. ناقابلِ قابو چیزوں کو قابو میں رکھنے کی خواہش
آج اپنی توانائی کو سمجھداری سے استعمال کریں۔ اگر آپ کوئی مسئلہ حل کر سکتے ہیں، تو اسے حل کریں۔ اگر نہیں کر سکتے، تو اسے قبول کریں اور اس کے بارے میں اپنے خیالات کو تبدیل کریں۔ جو بھی کریں، اپنی توانائی ان چیزوں پر ضائع نہ کریں جو آپ کے قابو سے باہر ہیں یا صرف آپ کے ذہن میں موجود ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ زندگی کے سب سے طاقتور لمحات تب آتے ہیں جب آپ میں ان چیزوں کو چھوڑ دینے کی ہمت ہوتی ہے، جنہیں بدلا نہیں جا سکتا اور اپنے آپ میں تبدیلی لاتے ہیں۔ جب آپ کسی صورت حال کو تبدیل کرنے کا اختیار نہیں، تو ضرورت اس بات کی ہے خود کو تبدیل کریں — اور یہی تبدیلی سب کچھ بدل دیتی ہے۔
3. ماضی کے حالات کو مضبوطی سے تھامے رکھنا
آپ وہ شخص نہیں ہیں جو آپ ایک سال، ایک مہینہ یا ایک ہفتہ پہلے تھے۔ آپ ہمیشہ سیکھتے اور بڑھتے رہتے ہیں، اور زندگی ہمیشہ بدلتی رہتی ہے۔ اگرچہ آپ ہر واقعے کو قابو نہیں کر سکتے، لیکن آپ اپنے رویے کو ضرور قابو میں رکھ سکتے ہیں۔ ایسا کرنے سے آپ وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلی پر قابو پانے میں ماہر بن جاتے ہیں، بجائے اس کے کہ تبدیلی آپ پر قابو پا لے۔ آج عاجز بنیں۔ سیکھنے کے لیے تیار رہیں۔ دنیا اکثر آپ کی سوچ سے زیادہ وسیع ہوتی ہے۔ ہمیشہ نئے خیالات اور اگلے قدم کی گنجائش ہوتی ہے۔ لیکن پہلے آپ کو یہ قبول کرنا ہوگا کہ چیزیں شاید کبھی بھی پہلے جیسی نہ ہوں اور یہ اختتام درحقیقت ایک نئی شروعات ہے۔
4. خود کو معاف کرنے سے انکار
اپنے ماضی کے غلط فیصلوں کے لیے خود کو معاف کریں، ان لمحوں کے لیے جب آپ میں سمجھ کی کمی تھی، ان انتخابوں کے لیے جو آپ نے نادانستہ طور پر اپنے یا دوسروں کو نقصان پہنچانے کے لیے کیے۔ خود کو معاف کریں، اپنی جوانی اور بے فکری کے لمحات کے لیے۔۔ یہ سب اہم سبق ہیں۔ اس وقت سب سے زیادہ اہم آپ کی ان سے بڑھنے اور سیکھنے کی آمادگی ہے۔
5. ہمیشہ بنیادی ترتیبات پر سمجھوتا کرنا
تعریف کی امید چھوڑ کر اپنی اندرونی خوشی کے لیے کام کریں۔ اپنے خوابوں کی تعمیر میں چھوٹے مگر مستقل قدم اٹھائیں۔
ہزاروں لوگ اپنی پوری زندگی بنیادی ترتیبات (ڈیفالٹ سیٹنگز) پر گزار دیتے ہیں، یہ تسلیم کیے بغیر کہ وہ ہر چیز کو اپنی مرضی کے مطابق بنا سکتے ہیں۔ ان میں سے نہ بنیں — زندگی کو بنیادی ڈھانچے پر نہ چھوڑیں۔ اپنی زندگی کے فیصلے خود کریں اور اپنی پسند کے مطابق اسے ڈھالیں۔ فیصلے کی کمی یا سُستی کے پیچھے نہ چھپیں۔ مقبولیت کی پروا نہ کریں! صرف اپنے کام کو جذبے، عاجزی اور دیانت داری سے انجام دیں۔ جو کچھ بھی کریں، تعریف کے لیے نہیں بلکہ اس لیے کریں کہ یہ درست ہے۔ ہر روز تھوڑا تھوڑا آگے بڑھیں، چاہے لوگ کچھ بھی سوچیں۔ یہی وہ طریقہ ہے جس سے خواب حقیقت بنتے ہیں۔
6. نئے خیالات اور اسباق کو قبول نہ کرنا
حقیقی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ یہ فرض کرنا چھوڑ دیا جائے کہ آپ کے پاس پہلے ہی تمام جوابات موجود ہیں۔ سیکھنا بند نہ کریں! خود میں سرمایہ کاری کرتے رہیں۔ تحقیق کریں۔ کتابیں پڑھیں۔ نئے خیالات کو جذب کریں۔ مختلف سوچ رکھنے والے لوگوں سے مکالمہ کریں۔ سوالات پوچھیں اور توجہ سے سنیں۔ صرف علم میں اضافہ نہ کریں، بلکہ ایسے انسان بنیں جو دوسروں کو فائدہ پہنچائے۔ جو کچھ آپ سیکھ رہے ہیں، اسے حقیقی اور دیرپا فرق پیدا کرنے کے لیے استعمال کریں۔
7. عارضی سکون کی مسلسل تلاش
زندگی میں سکون کی دو اقسام ہیں — عارضی اور پائیدار۔ عارضی سکون مادی راحت کے لمحوں سے حاصل ہوتا ہے، جبکہ پائیدار سکون ان معاملات میں تدریجی ترقی سے حاصل ہوتا ہے جو آپ کے لیے واقعی اہم ہیں۔ فوری طور پر دونوں اقسام کے درمیان فرق کرنا مشکل ہو سکتا ہے، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ واضح ہو جاتا ہے کہ دوسرا سکون کہیں زیادہ بہتر ہے۔ لہٰذا یاد رکھیں، اگر کوئی چیز آپ کو فی الحال تفریح فراہم کر رہی ہے لیکن بعد میں آپ کو نقصان پہنچا سکتی ہے یا بور کر سکتی ہے، تو یہ محض ایک خلفشار ہے۔ قناعت نہ کریں۔ جو آپ سب سے زیادہ چاہتے ہیں، اسے وقتی خواہشات کے بدلے میں نہ کھو دیں۔ اپنی روزمرہ کی عادات کا جائزہ لیں۔ یہ معلوم کریں کہ آپ کا وقت کہاں صرف ہوتا ہے اور غیر ضروری چیزوں کو ختم کریں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ان چیزوں پر توجہ دیں جو طویل مدت میں اہمیت رکھتی ہیں۔
8. ہمیشہ دوسروں کی کہانیوں کی فکر کرنا
دوسروں کی کامیابی کی کہانیوں اور ان کے حالات سے اتنا مطمئن نہ ہوں کہ اپنی کہانی لکھنا بھول جائیں۔ اپنی کہانی خود تخلیق کریں اور روزانہ اس میں زندگی ڈالیں۔ آپ کے پاس وہ سب کچھ ہے جو آپ کو اپنی صلاحیتوں کے مطابق بننے کے لیے درکار ہے۔ حیرت انگیز تبدیلی تب آتی ہے جب آپ خود کو اپنی اولین ترجیح بنانے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ یاد رکھیں، آپ ہمیشہ دوسروں کی ترجیح نہیں ہوں گے، یہی وجہ ہے کہ آپ کو خود اپنی ترجیح بننا ہوگا۔ خود کا احترام کرنا سیکھیں، اپنی دیکھ بھال کریں اور اپنے لیے مددگار نظام کا حصہ بنیں۔ اس کا مطلب ہے کم کھپت اور زیادہ تخلیق۔ دوسروں کو اپنے لیے سوچنے، بولنے اور فیصلے کرنے کی اجازت نہ دیں۔ اپنے خیالات اور جبلتوں کو اپنانا سیکھیں اور ایک دن میں ایک قدم اپنی کہانی لکھیں۔
9. چھوٹی (ضروری) ناکامیوں سے خوفزدہ ہونا
کبھی کبھی ہمیں کامیابی حاصل کرنے کے لیے درجنوں بار ناکام ہونا پڑتا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کتنی غلطیاں کرتے ہیں یا آپ کی ترقی کتنی سست ہے، آپ ان تمام لوگوں سے آگے ہیں جو کوشش بھی نہیں کرتے۔ چند ناکام کوششوں پر اتنا نہ رکیں کہ آپ مزید مواقع سے محروم ہو جائیں۔ آپ کے وہ تمام خیالات جو کام نہیں کرتے، صرف اس ایک کامیاب خیال کی طرف قدم ہیں جو کام کرے گا۔ یاد رکھیں، ناکامی گر جانا نہیں بلکہ گر کر نہ اٹھنا ہے، جب آپ کے پاس دوبارہ کھڑے ہونے کا انتخاب موجود ہو۔ ہمیشہ دوبارہ اٹھیں! اکثر قریبی مدت میں اچھی چیزیں ختم ہو جاتی ہیں تاکہ آخر کار بہتر چیزیں ممکن ہو سکیں۔
10. اگلا قدم اٹھانے کے لیے ’مکمل‘ لمحے کا انتظار کرنا
’مکمل‘ لمحے کے افسانے پر یقین نہ کریں۔ لمحات مکمل نہیں ہوتے، بلکہ وہی ہوتے ہیں جو آپ ان سے بناتے ہیں۔ بہت سے لوگ اپنی زندگی کے مقصد کو پورا کرنے کے لیے ستاروں کے سازگار ہونے کا انتظار کرتے ہیں — مکمل لمحہ، بہترین موقع، مثالی حالت وغیرہ۔۔ جاگیں! اپنی زندگی کے قیمتی لمحات کو انتظار میں ضائع نہ کریں! یاد رکھیں کہ بہت سے لوگ پورے دن پانچ بجے، پورا ہفتہ جمعہ، پورے سال تعطیلات اور پوری زندگی خوشی کے انتظار میں گزارتے ہیں۔ آپ ان میں سے نہ بنیں۔ آخر کار، آپ کامیابی ’کامل لمحہ‘ تلاش کر کے نہیں بلکہ زندگی کی خامیوں کو مواقع میں تبدیل کرنے کے ہنر سے حاصل کریں گے۔
روزانہ کی بہتر عادات بنانے کی مشق
اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ نے اوپر دیے گئے نکات میں سے کسی پر بھی بہت زیادہ وقت اور خوشی ضائع کی ہے، تو یہ عملی مشق آپ کے لیے ہے:
1. اپنی زندگی کے کسی ایسے شعبے کا انتخاب کریں جسے آپ بہتر بنانا چاہتے ہیں، اور پھر:
اپنی موجودہ حالت کی مخصوص تفصیلات لکھیں۔ (آپ کو کیا پریشان کر رہا ہے؟ آپ کہاں پھنسے ہوئے ہیں؟ آپ کیا بدلنا چاہتے ہیں؟)
اس سوال کا جواب لکھیں: کون سی روزانہ کی عادات آپ کی موجودہ حالت میں کردار ادا کر رہی ہیں؟ (دیانت داری سے جائزہ لیں۔ آپ روزانہ کیا کر رہے ہیں جو آپ کی موجودہ صورت حال کی ذمہ دار ہے؟)
ان بہتر حالات کی چند مخصوص تفصیلات لکھیں جو آپ اپنے لیے بنانا چاہتے ہیں۔ (آپ کو کیا خوش کرے گا؟ آپ کے لیے بہتر صورت حال کیسی ہوگی؟)
اس سوال کا جواب لکھیں: کون سی روزانہ کی عادات آپ کو وہاں پہنچنے میں مدد دیں گی، جہاں آپ جانا چاہتے ہیں؟ (سوچیں۔ کون سے چھوٹے روزمرہ کے اقدامات آپ کو آہستہ آہستہ پوائنٹ اے سے پوائنٹ بی تک لے جائیں گے؟)
زندگی کی عادات کو بدلنا ممکن ہے، لیکن اس کے لیے پہلا قدم خود آگاہی ہے۔ اپنے اندر جھانکیں، اپنی موجودہ حالت کا جائزہ لیں اور وہ عادات تلاش کریں جو آپ کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ بہتر مستقبل کی طرف چھوٹے لیکن پختہ قدم اٹھائیں، کیونکہ خوشحال زندگی کی بنیاد روزمرہ کی چھوٹی مگر مثبت تبدیلیوں میں چھپی ہوتی ہے۔
اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ اپنی پرانی طرزِ زندگی میں واپس نہ جائیں، صرف اس لیے کہ وہ زیادہ آرام دہ اور آسان ہے۔ یہ یاد رکھیں کہ آپ کچھ عادات اور حالات کو بہتر بنانے کے لیے پیچھے چھوڑ رہے ہیں — کیونکہ آپ اس وقت تک آگے نہیں بڑھ سکتے، جب تک کہ آپ پیچھے کی طرف دیکھنا بند نہ کریں۔
یہ آپ کی اندرونی سکون اور خوشی کو دوبارہ حاصل کرنے اور اپنے وقت کو بامعنی بنانے کا وقت ہے!
2.ناقابلِ قابو چیزوں پر قابو پانے کی کوشش کرنا
اگر مسئلہ حل ہو سکتا ہے تو اس پر کام کریں، اور اگر نہیں تو اپنی سوچ بدلیں۔ ماضی کے بوجھ یا خیالی خدشات پر وقت ضائع نہ کریں۔
(اس فیچر کی تیاری میں مارکنڈاینجل میں شائع مارک چرناف کے آرٹیکل سے مدد لی گئی ہے۔)