البانیہ میں قدیم رومی دور کی شاندار قبر دریافت

ویب ڈیسک

البانیہ میں ماہرینِ آثار قدیمہ نے تیسری سے چوتھی صدی عیسوی کی ایک بڑی رومی تدفینی کوٹھڑی دریافت کی ہے، جو اپنی نوعیت کی پہلی دریافت ہے۔ بلقان کا یہ ملک ماضی میں رومی سلطنت کا حصہ رہا ہے۔

انسٹیٹیوٹ آف آرکیالوجی کے عملے نے اگست کے اوائل میں شمالی مقدونیہ کی سرحد کے قریب کھدائی کا آغاز کیا۔ مقامی افراد نے علاقے میں غیر معمولی پتھروں کی موجودگی کی اطلاع دی تھی۔ کھدائی کے دوران ایک زیر زمین ڈھانچہ ملا جس کی بڑی چونے کی سلوں پر یونانی زبان میں تحریریں کندہ تھیں۔

پراجیکٹ کے سربراہ ماہر آثار قدیمہ ایرکسن نکولی کے مطابق کتبے سے معلوم ہوا کہ یہاں دفن شخص کا نام "جیلیانو” تھا، جو رومی دور کا عام نام ہے۔ قبر نو میٹر لمبی اور چھ میٹر چوڑی ہے اور ماہرین کے مطابق یہ کسی دولت مند شخص کی آخری آرام گاہ ہے جو علاقے میں پائی جانے والی دیگر تدفینی جگہوں سے کہیں زیادہ شاندار ہے۔

کھدائی کے دوران سفید پتھر کی چھت اور دیواروں پر باریک تراشیدہ نقش و نگار بھی سامنے آئے۔ ماہرین کو ایک ایسا کپڑا بھی ملا جس پر سنہری دھاگے سے کڑھائی کی گئی تھی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ قبر بالائی طبقے کے فرد کی تھی۔ مزید دریافتوں میں شیشے کی پلیٹیں اور چاقو شامل ہیں۔

نکولی نے بتایا کہ یہ قبر کم از کم دو مرتبہ لوٹی جا چکی ہے، ایک بار قدیم زمانے میں اور بعد ازاں اس وقت جب بھاری مشینری کے ذریعے قبر کے اوپر رکھا ایک بڑا پتھر ہٹایا گیا۔ کتبوں سے یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ قبر دیوتا مشتری (Jupiter) کے نام پر وقف کی گئی تھی۔

مقامی حکام نے اعلان کیا ہے کہ اس دریافت کو سیاحتی مقام کے طور پر ترقی دی جائے گی۔ خبر ملتے ہی علاقے کے رہائشی بڑی تعداد میں اس مقام پر پہنچ گئی

ماہرین اب بھی قریبی پتھروں پر موجود مزید تحریروں کو پڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو غالباً کسی اور یادگار کا حصہ تھیں جو اب مکئی کے کھیتوں اور ایک کان کے درمیان گھری ہوئی ہ

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button