گزشتہ سال کورونا وبا کے دوران پوری دنیا میں بالخصوص بچوں کی بڑی تعداد نے یوٹیوب کا رخ کیا، جہاں انہوں نے تعلیمی، تفریحی اور دیگر وڈیوز سے استفادہ کیا۔ لیکن ساتھ ہی والدین نے یوٹیوب سے یہ شکایت بھی کی ہے کہ ان کے بچے ایسی ویڈیوز بھی دیکھتے ہیں جو ان کے لیے مناسب نہیں ہوتیں
اگرچہ اس کے لیے یوٹیوب کِڈز کی ایپ موجود ہے، لیکن بچے بڑے ہونے پر خود یوٹیوبر بھی بن جاتے ہیں اور ان کی دلچسپی کا دائرہ وسیع ہو جاتا ہے۔ اب اس تناظر میں بھی ہر ویڈیو ان کے لیے مناسب نہیں ہوتی۔ اسی کمی کے پیشِ نظر یوٹیوب انتظامیہ نے اب نئے آپشن پیش کئے ہیں، جس کے بعد اب نئے آپشن کی بدولت خود والدین بھی اپنے بچے کی یوٹیوب سرگرمیوں سے جڑ کر ان پر نظررکھ سکتے ہیں
یوٹیوب نے اپنے بلاگ پر ان کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ برس پوری دنیا سے والدین اور ماہرین نے نوعمر اور نوعمر سے بھی چھوٹے بچوں کے لیے وڈیو آپشن پر رائے دی ہے۔ اسی لیے ہم بی ٹا سروس پیش کررہے ہیں جس کی بدولت وہ ایک نگراں گوگل اکاؤنٹ سے ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھ سکیں گے۔ اس میں والدین کانٹینٹ سیٹنگز اور وڈیو کی حدود متعین کر سکیں گے۔ اس کے تحت والدین اپنی رائے بھی دے سکیں گے جس کی روشنی میں یوٹیوب سروس کو مزید بہتر بنایا جا سکے گا
اس آپشن کی بدولت والدین تین اہم درجوں میں سے کسی ایک منتخب کرسکیں گے۔
ایکسپلور:
اس آپشن میں یوٹیوب کِڈز سے قدرے اوپر کی وڈیوز موجود ہیں، جو نو برس یا اس سے کچھ زائد عمر کے بچوں کے لیے ہیں۔ ان میں وی لاگز، تدریسی وڈیوز، گیمنگ، موسیقی، تعلیمی اور دیگر چیزیں شامل ہیں
ایکسپلور مور:
اس میں عمر کی حد 13 برس یا اس سے کچھ زائد ہے جن میں لائیواسٹریمز بھی شامل ہیں
موسٹ آف یوٹیوب:
اس کی بدولت آپ تمام وڈیوز دیکھ سکتے ہیں لیکن صرف وہ نہیں دیکھ پائیں گے جن پر 18 سال کی حد لاگو ہوتی ہیں۔ ان میں حساس موضوعات بھی شامل ہیں
یوٹیوب کے مطابق اس طرح بچے ایپ خرید نہیں سکیں گے جو ترقی یافتہ ممالک میں ایک عام رحجان ہے۔ دوسری جانب والدین کے پاس کئی طرح کے کنٹرول ہوں گے۔ ان آپشن کو وقت کے ساتھ مزید بہتر بھی کیا جاسکے گا.