حیرت انگیز، ناقابل یقین اور ریکارڈ ساز چوبیس منٹ تینتیس سیکنڈ

ویب ڈیسک

یہ کہانی ہے حیرت انگیز، ناقابل یقین اور ریکارڈ ساز چوبیس منٹ اور تینتیس سیکنڈز کی، جو محض کہانی نہیں بلکہ ایک جیتی جاگتی حقیقت ہے

عام انسان صرف دو منٹ بھی سانس نہیں روک سکتا، لیکن کیا آپ اس بات پر یقین کریں گریں گے کہ کروشیا کے 54 سالہ غوطہ خور، بودیمیر بودا شوبات نے پورے 24 منٹ 33 سیکنڈ تک سانس روک کر ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ہے، آپ کو یقین کرنا ہی پڑے گا کیونکہ وہ واقعتاً یہ کارنامہ سرانجام دے چکا ہے

شوبات پچھلے چند سال سے اپنے جسم کو انتہائی نوعیت کے مختلف حالات میں آزمانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ اس کا حالیہ ریکارڈ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے

یہ ریکارڈ قائم کرنے سے پہلے شوبات نے اپنے پھیپھڑوں میں وافر آکسیجن جمع کرنے کے لیے پانچ منٹ تک خالص آکسیجن میں گہرے گہرے سانس لیے

اس کے بعد اس نے تالاب میں اتر کر پانی کے اندر اپنا سر کر لیا تاکہ وہ چاہیں بھی تو سانس نہ لے سکیں۔ کروشیا کے قصبے سیساک میں انجام دی گئی اس تمام کارروائی کی وڈیو ریکارڈ کر کے یوٹیوب پر بھی رکھ دی گئی ہے، جو تقریباً سوا گھنٹے جتنی طویل ہے

بتاتے چلیں کہ اس سے پہلے بھی وہ زیرِ آب 24 منٹ 11 سیکنڈ تک سانس روک کر ریکارڈ قائم کر چکا ہے

اپنی اس تازہ کوشش میں اس نے پانی کے نیچے رہتے ہوئے، 24 منٹ 33 سیکنڈ تک سانس روک کر اپنا ہی بنایا ہوا ریکارڈ توڑا ہے

ذرائع ابلاغ کی مختلف ویب سائٹس نے بھی اس ریکارڈ کی تصدیق کردی ہے، لیکن فی الحال گنیز ورلڈ ریکارڈ نے اسے عالمی ریکارڈز کی فہرست میں شامل نہیں کیا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close