اب آپ اپنے کسی بھی اسمارٹ فون پر ایک بٹن جتنا لینس لگا کر اسے طاقتور خرد بین میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ یہ حیرت انگیز ایجاد 2018ع سے زیرِ تحقیق تھی اور اب اسے باقاعدہ فروخت کے لیے پیش کردیا گیا ہے
اسے آئی مائیکرو کیو ٹو کا نام دیا گیا ہے، جو اس سے قبل کئی دیگر ناموں سے پیش ہوتی رہی ہے
ڈیسک ٹاپ خردبین کے برخلاف اس میں دھندلاہٹ کی شرح بہت کم ہے، جبکہ آپ ایک مائیکرون تک کی تفصیلات دیکھ سکتے ہیں۔ اس طرح طاقتور لینس کسی بھی شے کو 800 گنا بڑا کر کے دکھاتا ہے۔ اس کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ ڈیسک ٹاپ خردبین کے مقابلے میں اس کی قیمت محض ایک فیصد ہے
آپ اس خردبینی لینس کی صلاحیت کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ اس سے گھریلو مکھی کے منہ اور اس کی تفصیلات بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔ بطورِ خاص اسے کم دھندلاہٹ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کے عکس بہت شفاف حاصل ہوتے ہیں، لیکن ہر قسم کے اسمارٹ فون کے لیے دھندلاہٹ ختم کرنا کچھ آسان نہ تھا اور یہی وجہ ہے کہ اس کے لیے سائنس اور فزکس کی تگڑم لڑائی گئی ہے
اس میں ڈجیٹل، الیکٹرانک اور آپٹیکل یعنی تمام اقسام کی میگنی فکیشن اور زوم کو استعمال کیا گیا ہے
اس خردبین کا وزن نصف گرام ہے اور موٹائی سوا تین ملی میٹر ہے۔ اسے ایک کارڈ پر چسپاں کرکے رکھا گیا ہے، تاکہ اسے اپنے والٹ میں ڈھونڈنا آسان ہو کیونکہ ناخن کے برابر یہ اہم ایجاد آسانی سے گم ہو سکتی ہے
اپنی ڈیزائننگ کی وجہ سے یہ کسی بھی کیمرے کے لینس سے بآسانی چپک سکتی ہے۔ اسے بنانے والوں نے اپنی خردبین کو کئی اقسام کے اسمارٹ فون سے جوڑا ہے
اس کارآمد ایجاد کی قیمت صرف 39 ڈالر رکھی گئی ہے اور اس کی خریداری اور دنیا بھر میں ترسیل بھی شروع ہو چکی ہے.