بشیر میمن کے بیٹے کی فیکٹری پر پی ایس کیو سی کا چھاپہ

نیوز ڈیسک

پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) نے سندھ کے ضلع شہداد پور میں سانگھڑ و شہدادپور روڈ پر واقع  ایف آئی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن کے بیٹے کی گھی فیکٹری پر چھاپہ مارا اور کوالٹی چیک کرنے کے ساتھ لائسنس سے متعلق ریکارڈ طلب کرلیا ہے

تفصیلات کے مطابق پی ایس کیو سی اے کی ٹیم نے دوسری کمپنی کا نام اور ٹریڈ مارک استعمال کرنے کی اطلاعات پر گھی تیار والی فیکٹری پر چھاپہ  مار کر  نمونے حاصل کیے اور کاغذات کی چھان بین بھی کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپہ المجتبیٰ آئل اینڈ گھی انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ پر مارا گیا، مذکورہ فیکٹری سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے بیٹے شہزاد بشیر کی ہے

پی ایس کیو سی ذرائع کے مطابق مذکورہ فیکٹری غیر قانونی طور پر مشہوربرانڈ کا نام اور ٹریڈ مارک استعمال کرکے ناقص گھی کی پیداوار کر رہی تھی

ذرائع کے مطابق مذکورہ فیکٹری کو گھی تیار کرنے والی ایک اور فیکٹری نے 26 فروری 2021ع کو قانونی نوٹس بھی ارسال کیا تھا۔ جس میں سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کا حوالہ بھی دیا گیا تھا

بعد ازاں پی ایس کیو سی اے کی طرف سے بھی بشیر میمن کے بیٹے کو 2 مارچ کو نوٹس بھیجا اور اُن سے وضاحت طلب کی تھی

فیکٹری کی جانب سے جواب نہ آنے پر کامرس ڈویژن نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ فیکٹری کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کیا تھا

شعبہ اقتصادیات (کامرس ڈویژن) نے 29اپریل کو آئی جی سندھ پولیس کو فیکٹری کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ ’ٹریڈ مارک استعمال کرنے کے خلاف مذکورہ فیکٹری کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے‘

ہالا میں واقع اپنی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کا کہنا تھا کہ گھی فیکٹری کے لائسنس کی تجدید کیلئے پہلے ہی درخواست جمع کرواچکا ہو۔ پی ٹی آئی کے حکمرانوں پر الزامات عائد نہیں کیے بلکہ حقیقت بیان کی ہے۔ اگر میں نے اتنے ہی غلط اور جھوٹے الزام لگائے تو انہیں پریشان ہونے کی کیا ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب یہ لوگ لیگل پراسیس میں آگئے ہیں اور مجھے ایک قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے۔ ان کی مہربانی ہے میں اس کا جواب دوں گا

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے سابق ڈی جی ایف آئی بشیر میمن کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بشیر میمن کو کبھی بھی فائزعیسیٰ کے خلاف  کیسز بنانے یا تحقیقات کے لیے نہیں کہا۔

ایک ٹی وی انٹرویو میں اس حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب عمران خان نے کہا کہ بشیر میمن صرف اومنی گروپ کی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی میں پیش رفت پر بریف کرتے تھے، ریفرنس فائل کرنے کا کام تو بشیرمیمن کا تھا ہی نہیں ، البتہ بشیر میمن کو خواجہ آصف کے اقامے کے معاملے پر تحقیقات کے لیے کہا تھا

ان کا کہنا تھا کہ بشیر میمن کے تمام الزامات حقائق کے منافی ہیں، نہ ہی انہیں کبھی خاتون اول کی تصویر کے معاملے میں مریم نواز پر دہشت گردی کا مقدمہ بنانے کا کہا، نہ ہی انہیں کبھی مریم نواز، ن لیگ یا پیپلز پارٹی کے خلاف کیسز کا کہا گیا

وزیراعظم نے کہا کہ بشیر میمن کو خواجہ آصف کے اقامے کے معاملے پر ضرور کہا تھا کہ تحقیقات کریں یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ کوئی خارجہ اور دفاع کا وزیر ہوتے ہوئے غیر ملکی اقامہ اور تنخواہ لیتا ہو؟ انہوں نے بتایا کہ خواجہ آصف کیس کی تحقیقات کا فیصلہ بھی کابینہ اجلاس میں کیا گیا تھا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ڈاکٹر رضوان کو ہٹایا نہیں، ابوبکر خدا بخش بھی ان کے ساتھ ہوں گے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close