اسلام آباد: دیگر اداروں کی کارکردگی پر ہمیشہ سوال اٹھانے والی سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 49 ہزار کے لگ بھگ پہنچ گئی ہے
خود عدالت کی جانب سے جاری کئی گئی رپورٹ میں دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق سپریم کورٹ میں 15 اپریل تک زیر التوا مقدمات کی تعداد 48963 ہے، جن میں سے سول مقدمات کی تعداد 37088، فوجداری پٹیشنز کی تعداد6699 اور از خود نوٹسز کی تعداد 24 ہے
سپریم کورٹ کے اہلکار نے بتایا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے دور میں زیر التوا مقدمات کی تعداد اٹھارہ ہزار کے قریب تھی جو سات سال میں دوگنا سے بھی زیادہ بڑھی ہے
دوسری جانب زیرالتوا مقدمات کی تعداد بڑھنے سے سائلین کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک سائل کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کئے دو سال سے زائد گزر چکے، تاہم ابھی تک مقدمہ کی پہلی سماعت بھی نہیں ہو سکی
جب کہ سیکرٹری سپریم کورٹ بار احمد فاروق رانا نے کہا سپریم کورٹ میں مقدمات کا سماعت کے لئے مقرر نہ ہونا بہت بڑا مسئلہ ہے
پاکستان بار کونسل کے سابق وائس چیئرمین امجد شاہ نے کہا یہ بد نصیبی ہے کہ سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد ہر سال کم ہونے کی بجائے بڑھ رہی ہے،عدلیہ کے ساتھ ساتھ حکومت کوبھی کردار ادا کرنا چاہیے، فوری طور پر ججز کی تعداد بڑھانی چاہئے ورنہ عدالتی نظام بحران کا شکار ہو جائے گا.