نیویارک: بالخصوص غریب ممالک میں موبائل ریفریجریٹر کی غیرمعمولی ضرورت پڑتی ہے۔ ویکسین کی کولڈ چین کے لیے بھی موبائل ریفریجریٹر بہت ضروری ہوتے ہیں۔ اب شمسی توانائی سے چلنے والا ایک انقلابی ریفریجریٹر بنایا گیا ہے جو انٹرنیٹ کراؤڈ فنڈنگ پر سرِ فہرست ہے
گوسن چلیسٹ مکمل طور پر شمسی توانائی پر کام کرتا ہے۔ اس میں دو خانے بنے ہیں جو منفی چار درجے سینٹی گریڈ تک کی گہری ٹھنڈک فراہم کرتے ہیں۔ اپنے خواص کی بنا پر یہ مکمل طور پر آؤٹ ڈور فریج ہے جسے لے کر کہیں بھی جایا جاسکتا ہے
پینتالیس لیٹر گنجائش والا یہ موبائل فریج منفی 20 تک بھی ٹھنڈک پیدا کرسکتا ہے لیکن کسی برف کے بغیر کیونکہ اس کی طاقتور بیٹری ایئرکنڈیشننگ نظام پر کام کرتی ہے۔ طاقتور بیٹری اتنی توانائی جمع کرلیتی ہے جو کسی دھوپ کے بغیر اسے 10 گھنٹے تک سرگرم رکھ سکتی ہے
اس میں بوتل کھولنے کا اوپنر، اٹھانے کی اسٹریپس، اندرونی روشنی، 12 وولٹ کا بیک اپ پاور اور ٹھنڈک کے دو اہم خانے بنائے گئے ہیں۔ ایک جانب فریج ہے اور دوسری جانب فریزر ہے جس میں برف کا نام و نشان موجود نہیں ۔ اس طرح اشیا منجمند ہونے سے محفوظ رہتی ہیں۔ برف کی نمی سے محفوظ اشیا کو آپ فوری طور پر استعمال کرسکتے ہیں
برف نہ ہونے کی وجہ سے اس میں غیرمعمولی گنجائش موجود ہے اور درجہ حرارت کو ٹچ اسکرین سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ اس میں سافٹ ڈرنکس کے 60 ڈبے، سبزیاں، پھل، گوشت، کھانے، ادویہ اور دیگر سامان رکھا جاسکتا ہے۔ اگر فضا ابرآلود ہوتو اسے براہِ راست اے سی پاور سے بھی چارج کیا جاسکتا ہے۔ جبکہ اضافی رقم خرچ کرکے پاوربینک خریدا جاسکتا ہے
اس ایجاد کی تعارفی قیمت 1150 ڈالر رکھی گئی ہے جس کی فروخت اس سال جولائی سے شروع ہوگی.