مجھے کوئی رلیف نہیں چاہیے، میں گرفتاری دینے آیا ہوں، ايس يو پی رہنما سيد زين شاہ نے ضمانت کے بجائے گرفتاری دے دی!

نیوز ڈیسک

کراچی : سندھ يونائٹڈ پارٹی کے مرکزی رہنما سيد زين شاہ نے بحريہ ٹاؤن کیس میں ضمانت نہ کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے گرفتاری پیش کر دی ہے

تفصیلات کے مطابق سيد زين شاہ نے انسداد دہشتگردی عدالت کراچی پہنچ کر بحریہ ٹاؤن کیس میں گرفتاری پیش کر کردی ہے، عدالت نے ان سے استفسار کیا کہ کیا وہ واقعی وہاں پر موجود تھے؟ جس پر زین شاہ نے جواب دیا کہ ہاں میں بحریہ ٹاؤن کے خلاف احتجاج والے دن وہیں موجود تھا

زین شاہ کا کہنا تھا کہ جو کچھ بھی کیا جمہوریت اور قانون کے دائرے میں رہ کر اس دھرتی کے باسیوں اور مقامی رہائشیوں کی بقا اور تحفظ کے لئے کیا، مجھے کوئی رلیف نہیں چاہیے، میں گرفتاری دینے کے لیے آیا ہوں

عدالت نے زين شاہ کا موقف سننے کے بعد انہیں جیل بھیجنے کا حکم دے دیا، لیکن عدالتی حکم کے باوجود پولیس خوفزدہ ہو کر انہیں گرفتار کرنے سے گریز کرتی رہی

صبح گیارہ بجے پیش ہونے والے سيد زين شاہ کو بعد ازاں چار بجے لانڈھی جيل پوليس عدالت سے گرفتار کر کے لے گئی، لیکن لانڈھی جیل انتظامیہ نے زین شاہ کو لینے سے انکار کر دیا گیا. جس کے بعد انہیں سنٹرل جیل کراچی لے جایا گیا

اس موقعے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سید زین شاہ نے کہا کہ جب کوئی جرم نہیں کیا تو پھر میں ضمانت کیوں کرواؤں اور معافی کیوں اور کس بات کی مانگوں

انہوں نے کہا کہ ہم پر دہشت گردی کا الزام لگانے والی بحریہ ٹاؤن کو اب عدالت میں ہمیں دہشت گرد ثابت کرنا ہوگا، جھوٹا الزام لگانا بحریہ ٹاؤن کو مہنگا پڑے گا اور یہ کیس سندھ حکومت کے گلے کی ہڈی بن جائے گا ، ہم ہر صورت سرخرو ہونگے

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ میں گرفتاری کے بعد بھی ضمانت نہیں کرواؤں گا، چاہے دس سال ہی کیوں نہ لگ جائیں

دوسری جانب وکیل محمد خان شیخ نے بتایا کہ لانڈھی جیل انتظامیہ نے انہیں قبول کرنے سے انکار کر دیا انتظامیہ نے اپنے آرڈر میں سید زین شاہ کو بدنام اور خطرناک مجرم لکھا، جس پر ہم نے شدید احتجاج کیا. احتجاج کے بعد لانڈھی جیل انتظامیہ نے معافی مانگ لی اور دوسرا حکمنامہ جاری کرتے ہوئے جیل میں جگہ نہ ہونے کا عذر بیان کیا

محمد خان شیخ نے کہا کہ سرکاری حکام زین شاہ کو فون کرکے منتیں کرتے رہے کہ آپ گھر جائیں، سنٹرل جیل انتظامیہ نے بھی پہلے انکار کیا لیکن بعد ازاں مجبوراً انہیں اپنی کسٹڈی میں لیا. زین شاہ نے جی ایم سید کی طرح کسی صورت ضمانت نہ کرانے کے فیصلے پر قائم رہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close