افغانستان میں امریکی فضائی حملے میں بیس شہری ہلاک، اسکول اور کلینک تباہ

نیوز ڈیسک

کابل : طالبان سے جھڑپوں اور امریکی فضائی حملے کے نتیجے میں بیس عام شہری ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ اسکول اور کلینک تباہ ہوگیا

افغان میڈیا کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں سے صوبے ہلمند میں طالبان اور افغان فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں جب کہ امریکی فضائی حملے اور طالبان سے جھڑپوں کے نتیجے میں بیس عام شہری ہلاک ہوگئے، اس کے علاوہ علاقے میں ایک اسکول اور کلینک بھی تباہ ہوگیا

دوسری جانب اسکول کے چوکیدار کا کہنا ہے کہ رات 10 بجے کے قریب فضائی حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں اسکول تباہ ہوگیا

اس کے علاوہ ہلمند میں مقامی رہائشیوں   نے بتایا کہ فضائی اور راکٹ حملوں میں صرف عام شہری مارے گئے جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں

دوسری جانب طالبان نے افغانستان میں پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے نمروز، جوزجان، تخار اور قندوز کے بعد سرپل کا کنٹرول بھی افغان سرکاری سیکیورٹی فورسز سے حاصل کر لیا ہے

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے شمالی صوبے سرپل میں سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ کے بعد صوبائی دارالحکومت کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے، جب کہ طالبان کی یقینی فتح کو دیکھتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کے حامی مقامی گروہ کے کمانڈرز نے بھی ہتھیار ڈال دیئے ہیں

حکومت کے حمایت یافتہ کمانڈرز کے ہتھیار ڈالنے کے بعد طالبان نے آسانی سے پورے صوبے کا کنٹرول حاصل کر لیا۔ اس طرح طالبان نے اب تک نمروز، جوزجان، قندوز، تخار اور سرپل  کے صوبوں کے دارالحکومتوں پر قبضہ کرلیا ہے

حکومتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ صوبے تخار کے دارالحکومت طالقان پر اب بھی حکومت کی رٹ کی قائم ہے اور طالبان کو پسپا ہونے ہر مجبور کردیا گیا ہے تاہم آزاد ذرائع سے حکومتی دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close