کیا کرسٹیانو رونالڈو کو سعودی عرب سے نکال دیا جائے گا؟

ویب ڈیسک

رواں سال جنوری میں جس قدر دھوم دھام اور اہتمام سے سعودی فٹبال کلب النصر نے عالمی شہرت یافتہ فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو کو اپنی ٹیم کا حصہ بنایا تھا، اسے دیکھ کر کوئی نہیں کہہ سکتا تھا کہ چھ مہینے کے اندر اندر اڑتیس سالہ کھلاڑی اور کلب کے معاملات بگڑ جائیں گے

فی الوقت رونالڈو کے ستارے گردش میں ہیں۔ نہ صرف ان کا فٹبال کلب سعودی سپر کپ سے باہر ہو چکا ہے، بلکہ ٹیم کے کوچ روڈی گارسیا کو اچھے نتائج نہ دینے پر دو ہفتے قبل ہی برطرف کیا گیا ہے

الوحدۃ نے سعودی عرب میں کھیلی جا رہی فٹبال لیگ کنگ کپ آف چیمپئنز کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ سپر اسٹار کرسٹیانو رونالڈو کا سعودی کلب کے ساتھ پہلا سیزن مایوسی پر ختم ہوا، ان کی ٹیم لیگ سے باہر ہو گئی۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اب یہ معاملہ صرف ان کے کھیل تک ہی محدود نہیں رہا

سیمی فائنل میں الوحدۃ نے کرسٹیانو رونالڈو کی ٹیم النصر کو ایک صفر سے شکست دی۔ میچ کا واحد گول شان ڈیوڈ نے کیا

فاتح ٹیم ایونٹ میں تنزلی کے خطرے سے دوچار تھی، میچ کے تریپنویں منٹ میں اس کے ایک کھلاڑی کو ریڈ کارڈ دکھا کر باہر بھی بھیج دیا گیا تھا، لیکن النصر کلب اس سے بھی کوئی فائدہ نہ اٹھا سکا

200 ملین یورو سالانہ کے معاہدے پر کلب جوائن کرنے والے رونالڈو ٹیم اور کوچنگ اسٹاف کی کارکردگی سے خوش نہیں، کلب انتظامیہ نے اظہار ناراضی کے بعد سابق کوچ روڈی گارشیا کو سبکدوش کر دیا تھا۔ کنگ کپ کے فائنل میں الوحدۃ کا مقابلہ الہلال سے ہوگا

بہرحال رونالڈو کا گرم جوشی سے خیرمقدم کرنے والے سعودی مداح بھی ان کی کارکردگی سے زیادہ خوش نہیں، کیوں کہ گزشتہ سات میچز میں وہ بمشکل محض تین گول ہی داغنے میں کامیاب ہو سکے

یہی نہیں بلکہ کرسٹیانو رونالڈو شاید یہ بھول گئے کہ وہ یورپی نہیں بلکہ سعودی عرب کے ایک کلب کا حصہ ہیں۔ اگر انہیں اس بات کا احساس ہوتا تو وہ گزشتہ ہفتے حریف ٹیم الہلال کے خلاف ایسی حرکت نہ کرتے جس کے بعد انہیں ملک بدر کرنے کی باتیں ہونے لگیں

19 اپریل کو الہلال کے ہوم گراؤنڈ پر سعودی پرو لیگ کے اہم میچ کے دوران ستاونویں منٹ میں انہوں نے مخالف ٹیم کی نمائندگی کرنے والے کولمبیا کے گسٹاوو کیولر کو ایسے داؤ لگا کر گرایا، جیسے وہ فٹبال نہیں بلکہ کشتی یا کبڈی کھیل رہے ہوں، فوٹیج دیکھ کر صاف نظر آتا ہے کہ رونالڈو نے حریف ٹیم کے کھلاڑی کی گردن پکڑ کر انہیں گرانے کی کوشش کی

شائقین کی توقعات کے برعکس ریفری نے رونالڈو کو باہر بھیجنے کی بجائے صرف ایک وارننگ دی، جس پر سب ہی حیران رہ گئے۔ کیوں کہ اس قسم کی غلطی پر یلو کی بجائے ریڈ کارڈ دکھایا جاتا ہے

معاملہ یہیں ختم نہیں ہوا۔ میچ کے اختتام پر جب النصر کی ٹیم دو صفر سے ہارنے کے بعد واپس ڈریسنگ روم کی جانب بڑھ رہی تھی تو وہاں موجود شائقین نے رونالڈو کے سب سے بڑے حریف ارجنٹائن کے لیونل میسی کے نعرے لگانے شروع کر دیے، جس کے بعد رونالڈو نے ایک ایسا نازیبا اور اخلاق باختہ اشارہ کیا جس سے سوشل میڈیا پر ان کے خلاف محاذ کھل گیا

یہ اشارہ اگر انہوں نے فرینچ یا انگلش لیگ میں کیا ہوتا تو شاید اتنا ہنگامہ نہ ہوتا، لیکن چونکہ یہ میچ ایک اسلامی ملک میں رمضان المبارک کے مہینے میں کھیلا گیا تھا، اس لیے رونالڈو کی اس حرکت پر خوب تنقید ہوئی

ایک مقامی وکیل نوف بن احمد نے تو اس حرکت کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ رونالڈو کے خلاف عدالت میں شکایت درج کرائیں گی، ان کے مطابق رونالڈو کا رویہ ناقابلِ قبول ہے اور اگر یہ جرم کوئی غیر ملکی کرے تو اس کی سزا گرفتاری کے بعد ملک بدری ہے

دوسری جانب رونالڈو کے فٹبال کلب النصر نے ان کی اس حرکت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اسٹار کھلاڑی کو میچ کے دوران چوٹ لگ گئی تھی اس لیے وہ ’متاثرہ جگہ کو سہلا‘ رہے تھے، جسے شائقین کچھ اور سمجھ بیٹھے

لیکن ان کے کلب کی غیر منطقی اور سطحی وضاحت کو شائقین فٹبال نے ماننے سے انکار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر کرسٹیانو رونالڈو کے خلاف مہم شروع کردی ہے، جس میں ایک تو ان پر جرمانہ کرنے اور دوسر ا سعودی عرب سے باہر بھیجنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں، جب کرسٹیانو رونالڈو نے اپنے رویے سے سعودی شائقین کو مایوس کیا۔ پانچ مرتبہ بیلن ڈی اور جیتنے والے کھلاڑی نے گزشتہ ماہ ال فیہا نامی کلب کے خلاف سعودی پرو لیگ میں شکست کے بعد پانی کی ایک بوتل کو بھی کک ماری تھی، جس کی وڈیو وائرل ہوئی تھی

اس وقت سعودی پروفیشنل لیگ میں کرسٹیانو رونالڈو کی ٹیم النصر 53 پوائنٹس کے ساتھ دوسری پوزیشن پر ہے، لیکن اس نے سولہ میچ جیتے ہیں جب کہ پہلے نمبر پر موجود ال اتحاد نے 56 پوائٹس کے لیے سترہ میچ اور تیسری پوزیشن پر موجود الشباب نے 50 پوائنٹس کے لیے پندرہ میچ جیتے ہیں

ادھر پرتگالی میڈیا کے مطابق کرسٹیانو رونالڈو کے خراب رویے کے پیچھے ان کے اور ان کی گرل فرینڈ جورجینیا روڈریگز کے بگڑتے ہوئے تعلقات ہیں۔ پرتگالی ٹی وی چینل سی ایم ٹی وی پر بات کرتے ہوئے صحافی ڈینیئل ناسیمینٹو نے انکشاف کیا کہ رونالڈو اپنے پارٹنر کی شاہ خرچیوں سے تنگ ہیں اور اسی وجہ سے ان کی آن فیلڈ کارکردگی متاثر ہو رہی ہے

بہرحال معاملہ چاہے کچھ بھی ہو، سچ تو یہ ہے کہ کرسٹیانو رونالڈو کی کارکردگی اس معیار کی نہیں جس کی سعودی حکام کو توقع تھی۔ اگلے سال ہونے والا یورو 2024 ان کے کریئر کا آخری بڑا ٹورنامنٹ ہوگا اور اگر اس میں انہیں اچھی کارکردگی دکھا کر ریٹائر ہونا ہے تو اپنے معاملات جلد بہتر کرنے پڑیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close