نیویارک : معتبر ذرائع سے ملنے والی مصدقہ اطلاعات کے مطابق اشرف غنی کی بیٹی نیویارک کے فیشن ایبل علاقے میں پرتعیش زندگی گزار رہی ہیں
اگرچہ ان کا ماننا ہے کہ افغانستان میں خواتین طالبان کے جابرانہ حکمرانی کی واپسی کے بارے میں خوفزدہ ہیں ، تاہم جنگ زدہ ملک سے فرار ہونے والے صدر اشرف غنی کی بیٹی خود نیویارک شہر میں مقیم ہیں اور ایک عالی شان زندگی سے لطف اندوز ہو رہی ہیں. جب کہ فرار ہوتے وقت ان کے والد اشرف غنی پر لگ بھگ 17 کروڑ ڈالر اپنے ساتھ لے کے جانے کی خبریں بھی ہیں
ایک برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ غریب اور بدحال افغانوں کو بیس برس تک امریکی اور دیگر غیر ملکی فوجوں کے ساتھ مل کر برباد کرنے والے ڈاکٹر اشرف غنی کی فیشن ایبل بیٹی نیویارک کے پوش علاقے بروک لین میں رہائش پذیر ہیں
بیالیس سالہ مریم غنی بطور آرٹسٹ اور فلم میکر کام کرتی ہیں اور خود کو افغان خواتین کے حقوق کی چیمپئن ظاہر کرتی ہیں
انہوں نے اپنے اپارٹمنٹ کے باہر ایک رپورٹر کے سوالات کے جواب دینے سے انکار کر دیا ، جو کہ ایک پُرسکون ، پوش بلاک پر واقع ایک پُرتعیش کوآپریٹ بلڈنگ میں واقع ہے
اپنے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں ، مریم غنی نے کہا کہ وہ "ناراض اور غمگین ہیں اور اپنے خاندان، دوستوں اور ساتھیوں کے لیے بہت خوفزدہ ہیں جو افغانستان میں رہتے ہیں”
واضح رہے کہ ان کے والد اشرف غنی افغانستان سے 169 ملین ڈالرز لے کر ایک ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر فرار ہوئے۔ تاجکستان میں افغان سفیر نے بھی ان خبروں کی تصدیق کی ہے جب کہ خود سابق صدر نے ان الزامات کو غلط قرار دیا ہے.