طالبان کا افغانستان میں نیا آئین لانے اور امارتِ اسلامی قائم کرنے کا اعلان

نیوز ڈیسک

کابل : طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ افغانستان میں کوئی آئین نہیں ہے، نیا آئین تیار کر کے منظور کیا جائے گا. جبکہ طالبان نے افغانستان میں امارتِ اسلامی قائم کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے

تفصیلات کے مطابق طالبان ترجمان سہیل شاہین نے چینی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں افغانوں پر مشتمل نئی جامع حکومت کے لئے بات چیت جاری ہے، نئی جامع حکومت کے فریم ورک میں تمام افغان زیر غور ہیں

انہوں نے بتایا کہ منتخب کئے جانے والے افغان شخصیات کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا

سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ابھی اقتدار کا خلا ہے، کسی قسم کے الیکشن کا وقت نہیں، بہت کام ہیں جو بعد میں کیے جائیں گے. سب سے پہلے جامع حکومت کے قیام کی ضرورت ہے

دوسری جانب طالبان نے کابل فتح کرنے کے چار دن بعد افغانستان میں اسلامی حکومت تشکیل دینے کا اعلان بھی کر دیا ہے

روسی نیوز چینل ’’آر ٹی‘‘ کی انگریزی ویب سائٹ کے مطابق افغانستان میں اسلامی حکومت یعنی امارتِ اسلامی قائم کرنے کا اعلان، افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنی ایک ٹویٹ میں کیا ہے

اسی ٹویٹ میں انہوں نے ’’دَ افغانستان اسلامی امارت‘‘ کے جھنڈے اور سرکاری نشان کی تصویر بھی شیئر کی ہے

ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغانستان پر برطانیہ کا متنازعہ تسلط ختم ہونے کے ایک سو دو سال بعد وہاں امارتِ اسلامی کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 19 اگست کا دن ہر سال ’’نوآبادیاتی سپر طاقتوں سے آزادی کے دن‘‘ کی حیثیت سے منایا جائے گا.

یہ بھی پڑھئیے:

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close