لندن : بارہ سالہ برطانوی بچہ ایشٹن فشر ایک بہت ہی نایاب اور عجیب و غریب بیماری کا شکار ہے جس کے باعث وہ کھانے کے خوف میں مبتلا ہے اور صرف پھلوں کے اجزاء والی دہی اور ایک خاص برانڈ کی سفید ڈبل روٹی ہی کھاتا ہے
اس ضمن میں برطانوی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایشٹن کی یہ کیفیت پچھلے دس سال سے جوں کی توں برقرار ہے جس نے نہ صرف اس کے والدین اور اساتذہ کو، بلکہ دوستوں کو بھی پریشان کر دیا ہوا ہے
ابتدا میں ایشٹن کے والدین سمجھے کہ وہ بھی دوسرے بچوں کی طرح کھانے میں ’نخرے‘ دکھا رہا ہے لیکن تمام کوششوں کے باوجود ایشٹن کی حالت بہتر ہونے کے بجائے خراب ہوتی گئی
اس کے والدین علاج کے لیے ایشٹن کو ہمیشہ عام ڈاکٹروں کے پاس لے جاتے رہے جو یہ مسئلہ سمجھ ہی نہیں سکے اور یہ مسئلہ جوں کا توں جاری رہا
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نوبت یہاں تک آن پہنچی کہ ایشٹن کو کھانا پکنے کی خوشبو سے بھی خوف آنے لگا لہٰذا اس نے گھر والوں کے ساتھ کھانا پینا بھی چھوڑ دیا اور سب سے الگ تھلگ اپنے لیے لائی گئی مخصوص ڈبل روٹی اور دہی کھا کر گزارا کرنے لگا
اسکول میں داخل ہونے کے بعد بھی اس کا یہی معمول برقرار رہا اور اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ کبھی کچھ نہیں کھایا، جس کی وجہ سے وہ اسکول میں کچھ خاص دوست بھی نہیں بنا سکا
ایشٹن کی بیماری کا انکشاف گزشتہ ماہ اتفاقاً اس وقت ہوا جب غذائی مسائل کے خصوصی ماہر نے پہلی بار اس کا معائنہ کیا. وہ تھوڑی ہی دیر میں سمجھ گئے کہ یہ بچہ ایک ایسی نفسیاتی بیماری میں مبتلا ہے جس کا شکار فرد چند مخصوص چیزوں کے سوا کچھ بھی کھانے سے ڈر جاتا ہے۔ یہ نفسیاتی مسئلہ ’’غذا کا خوف‘‘ (فوڈ فوبیا) ہی کی ایک قسم ہے
مسئلے کا علم ہوتے ہی مختلف تدابیر اختیار کرتے ہوئے ایشٹن فشر کا علاج شروع کردیا گیا جس کے بعد سے اس کی طبیعت میں بتدریج بہتری آ رہی ہے اور اب وہ آہستہ آہستہ دوسری غذائیں بھی کم مقدار میں کھانے لگا ہے.