سورت: بھارت میں ایک عجیب و غریب عمارت تعمیر کی گئی ہے جسے دیکھ کر لگتا ہے کہ اس میں لگی اینٹیں ہوا میں تیر رہی ہیں. عمارت کو ایک سورت کے ایک مقامی آرکیٹیکٹ اشیش پٹیل نے تعمیر کیا ہے
پہلی بار جب لوگ اس عمارت کو دیکھتے ہیں تو وہ حیران رہ جاتے ہیں کہ یہ اینٹیں ہوا میں کیسے تیر رہی ہیں. اس عمارت کی تعمیر میں اینٹوں کو ایک دوسرے کے اوپر رکھنے کے بجائے دو سے تین انچ کے فاصلے پر رکھا گیا ہے جبکہ انہیں لہر دار شکل میں تعمیر کیا گیا ہے
اس شاندار کاریگری کی وجہ سے عمارت کو انگلینڈ کی برکس ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا ہے
تمام اینٹیں ایک ہی لائن میں نہیں ہیں ، لیکن اینٹیں سمندر کی لہروں کی طرح اوپر اور نیچے دکھائی دیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسے تیرتی اینٹیں کہا جاتا ہے۔ پہلی نظر میں دیکھ کر لوگوں کو لگتا ہے کہ اینٹیں ابھی گر جائیں گی۔ لیکن اینٹیں مضبوطی سے جوڑی گئی ہیں
یہ حیرت انگیز کام سورت سے تعلق رکھنے والے آرکیٹیکٹ اشیش پٹیل نے کیا ہے جسے دنیا بھر کے لوگ دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے اس بلندی کو سورت کے کوساد علاقے میں ڈیزائن کیا ہے۔ انگلینڈ میں برک مینجمنٹ ایسوسی ایشن کی طرف سے تعمیراتی کاروبار میں استعمال ہونے والی اینٹوں کا تجربہ دنیا بھر کے مختلف معماروں کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ اس مقابلے کے معیار کے مطابق برک ایوارڈ ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جو رہائشی ، تجارتی تعمیر ، چھوٹے پیمانے پر تعمیر کے ساتھ ساتھ صنعتی تعمیر میں اینٹوں کا جدید کام کرتے ہیں
سورت میں امرولی کوساد کے قریب تعمیراتی کام آشیش پٹیل نے بطور پروجیکٹ بھیجا تھا ، جسے منتخب کیا گیا ہے۔ اس زمرے میں بیلجیم کے 3 پروجیکٹس بشمول انڈیا اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ ساتھ ایران کے پروجیکٹس کو منتخب کیا گیا ہے۔ بہترین عمارت کا ایوارڈ 10 نومبر کو لندن میں ایوارڈ تقریب میں پیش کیا جائے گا۔