کراچی کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن میں کیمیکل فیکٹری میں آگ لگنے سے 17 مزدور موقع پر ہی جھلس کر جاں بحق ہوگئے
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق فیکٹری میں مختلف اشیاء کے بنانے میں استعمال ہونے والا کیمیکل موجود تھا، آگ کیمیکل کے ڈرم میں لگی اور آگ پھیلتی گئی
آگ کی شدت سے عمارت کے کچھ حصے گرنے لگ گئے ہیں، فائربریگیڈ کے مطابق امدادی کارروائی کے دوران دو ریسکیو اہلکار بھی زخمی ہوئے ،ایک اہلکار فیکٹری کی دوسری منزل سے گر کر زخمی ہوا
ڈپٹی کمشنر کورنگی کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں آگ لگنے کے واقعے میں 17 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں
ڈی سی کورنگی نے کہا کہ مزید کسی کے فیکٹری میں پھنسے ہونے کی اطلاع نہیں ہیں
جبکہ ایک عینی شاہد کے مطابق فیکٹری میں پچیس لوگ موجود تھے
پولیس کا کہنا ہے کہ فیکٹری کی تمام کھڑکیاں گِرل لگا کر بند کی گئی تھیں، کمروں میں کھڑکیوں کے ساتھ سامان رکھ دیا گیا تھا تاکہ کوئی کھڑکی تک نہ آسکے، بظاہر ان اقدامات کا مقصد فیکٹری میں چوری کا روکنا معلوم ہوتا ہے
کے ڈی اے حکام کے مطابق کورنگی مہران ٹاؤن میں کیمیکل فیکٹری رہائشی پلاٹ پر ہے، کورنگی مہران ٹاؤن میں رہائشی پلاٹ نمبر C-40 پر فیکٹری قائم ہے، رہائشی پلاٹ پر کمرشل اور انڈسٹریل تعمیرات نہیں کی جا سکتیں
کے ڈی اے حکام کے مطابق مہران ٹاؤن سوسائٹی بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے قائم کی گئی تھی۔
پولیس حکام کے مطابق فیکٹری عملہ کے مطابق اندر پچیس کے قریب لوگ موجود تھے
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بیس سے زائد ہونے کا امکان ہے۔ آگ سے اندر کسی کے زندہ بچ جانے کے امکانات انتہائی معدوم ہیں، کوئی معجزہ ہی شاید کسی کو بچا سکے گا
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق فیکٹری میں مختلف اشیاء بنانے میں استعمال ہونے والا کیمیکل موجود تھا، آگ کیمیکل کے ڈرم میں لگی، جو پھیلتی گئی
چیف فائر آفیسر مبین احمد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چھت پر تالے لگے ہونے کے باعث مزدوروں کو چھت یا نیچے جانے میں مشکلات ہوئیں
مبین احمد نے کہا کہ 13 فائر ٹینڈر اور ایک اسنارکل آگ بجھانے کے لیے کام کر رہے ہیں، ریسکیو کی گاڑی اور واٹر بورڈ کا ٹینکر بھی موجود ہے
انہوں نے کہا کہ فیکٹری میں داخلہ کا راستہ صرف ایک ہی ہے ، فیکٹری کی چھت کے راستے پر بھی تالا لگا ہوا تھا، مزدوروں کو چھت یا نیچے جانے میں مشکلات ہوئی تھیں
چیف فائر آفیسر کے مطابق لوگوں کی لاشیں اور زخمی ڈھونڈ رہے ہیں، آگ کو کنٹرول کرلیا گیا ہے اس وقت فیکٹری میں کولنگ کا عمل جاری ہے۔
کراچی کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن کی کیمیکل فیکٹری میں آتشزدگی واقعے کے عینی شاہد فیکٹری مزدور نے بتایا کہ مجھ سمیت 25 لوگ فیکٹری میں موجود تھے، آگ کیسےلگی، معلوم نہیں
فیکٹری کے مزدور اور واقعے کے عینی شاہد نے بتایا کہ میں صبح سویرے فیکٹری میں آیا تھا، چار بھائی بھی میرے ساتھ تھے، تاہم وہ آگ سے جھلس کر جاں بحق ہوگئے ہیں
عینی شاہد مزدور کاکہنا تھا کہ فیکٹری میں کھانا نہیں بنایا جارہا تھا ،نہ شارٹ سرکٹ ہوا مگر فیکٹری میں موجود پرانے سامان میں کسی طرح سے آگ لگی یہ معلوم نہیں ہے
مزدور کا مزید کہنا تھا کہ فیکٹری کے پیچھے کی کچھ کھڑکیاں کھلی ہوئی تھیں، آگ کے دوران ہم نے شور مچایا مگر کسی نے نہیں سنا، ہمیں نہیں معلوم کہ آگ پوری فیکٹری میں کیسے پھیلی
واضح رہے کہ کورنگی کراچی کی کیمیکل فیکٹری میں خوفناک آگ سے مرنےوالوں کی تعداد 15ہوگئی ہے جن میں سے 7 لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے
ایڈمنسٹریٹر کراچی اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی کے علاقے کورنگی کی فیکٹری میں آگ لگنے کے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ میڈیا سے شیئر کی جائے گی.