اونٹ کے منہ میں زیرہ، حکومت کا آٹا، گھی، چینی اور دالوں پر کیش سبسڈی دینے کا اعلان

نیوز ڈیسک

اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے آٹا، گھی، چینی اور دالوں پر کیش سبسڈی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں دنیا بھر میں ہوئی ہے

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک بھر میں آٹے کی قیمت میں چند روز میں کمی آئے گی، معیشت مستحکم ہو رہی ہے، مہنگائی بڑھنے کی رفتار میں کمی ہوئی ہے

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ گندم کی ریلیز پرائس 1950 روپے فی من کر دی ہے، جس سے آٹے کی قیمت میں کمی ہوگی، اس ماہ سے آٹے، چینی، دالوں کے لیے کیش سبسڈی دیں گے، آڑھتی کا کردار ختم کر دیں گے

اسلام آباد میں دیگر وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران شوکت ترین نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتیں بڑھی ہیں، کورونا سے اشیا کے فراہمی متاثر ہوئی اوراس کے منفی اثرات مرتب ہوئے، مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں دنیا بھر میں ہوئی ہے، بین الاقوامی مارکیٹ میں چینی فی ٹن 430 ڈالر پر چلی گئی ہے

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کا ڈیٹا آگیا ہے، جس کے تحت ہم رواں ماہ سے ٹارگٹڈ سبسڈی دیں گے، اس سے قبل گیس اور بجلی پر ٹارگٹڈ سبسڈی دے رہے تھے، اب آٹا، گھی، چینی، دالوں پر کیش سبسڈی دیں گے۔ آئندہ چند دنوں میں آٹے کی قیمت میں کمی ہوگی

شوکت ترین نے کہا کہ ملکی معیشت بہتر ہورہی ہے، آئی ایم ایف میں جانے سے روپے کی قدر میں کمی ہوئی۔ معیشت جب بڑھتی ہے تو قرضوں میں اضافہ ہوتا ہے، روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے قرضوں میں اضافہ ہوا، اب قرضے 39 ہزار 900 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں، یہ قرضے 2018 میں 25 ہزار 290 ارب روپے تھے، 2020 میں قرض بلحاظ جی ڈی پی 85.7 فیصد تھا اور 2021 میں یہ 81.1 فیصد ہو گیا ہے

وزیر خزانہ نے کہا کہ ماضی میں زراعت کا شعبہ نظر انداز رہا اور کسان متاثر ہوا، ہمیں زرعی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے، کسان سے لے کر ریٹیلر تک قیمتوں کا تعین کررہے ہیں،

وفاقی وزیر نے کہا کہ کامیاب پاکستان پروگرام غریب عوام کا پروگرام ہے، اس کے لئے آئی ایم ایف رضامند ہو گیا ہے، کامیاب پاکستان پروگرام میں ایسا کچھ نہیں کہ آئی ایم ایف رضامند نہ ہوتا۔ کامیاب پاکستان پروگرام گزشتہ ماہ میں شروع کیا جانا تھا، آئی ایم ایف کی رضامندی نہ ہونے کے باعث پروگرام شروع نہیں ہو سکا تھا، اب اسے رواں ماہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران مافیا نے گندم کی درآمد کے ذریعے اربوں روپے قوم کی جیب سے چرالئے

اپنے بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ آج ملک میں آٹا، چینی اور کپاس درآمد ہو رہی ہے، عمران مافیا کی خوش قسمتی ہے کہ ملک کی ساری درآمدات عمران خان کے اے ٹی ایمز کر رہے ہیں

مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے مہنگی قیمت پر ایک لاکھ 20 ہزار ٹن گندم درآمد کی منظوری دی ہے، چینی اور ایل این جی کی ڈکیتی کے بعد گندم خریداری کی مہنگی ڈیل میں ایک اور دیہاڑی لگالی گئی ہے۔ 280 کے بجائے 369.50 ڈالر فی ٹن گندم درآمد منگوانے کی منظوری عمران خان کے “وژن” کے عین مطابق ہے، گندم کی درآمد کے ذریعے مزید اربوں روپے قوم کی جیب سے چرائے گئے

(ن) لیگ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے “وژن” سے پہلے ہی چینی اور ایل این جی کی درآمد سے قوم کو لوٹا جا چکا ہے، اب گندم اور چینی امپورٹ میں وہی کھیل کھیلا جا رہا ہے جو ایل این جی میں کھیلا گیا، جان بوجھ کے تب چیزیں لی جاتی ہے جب عمران مافیا کو فائدہ اور عوام کو نقصان ہو، سستی ایل این جی جب ملے تو نہ خریدو، مہنگی خریدو تاکہ عمران مافیا کی جیبیں بھریں، سستا آٹا جب ملے تو نہ خریدو، مہنگا خریدو تاکہ عمران مافیا کی جیبیں بھریں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close