کراچی : پاکستان سالانہ چھ لاکھ ٹن کھجور کی پیداوار کے ساتھ عالمی سطح پر پانچواں بڑا ملک بن گیا ہے
ملک کے ممتاز اسکالر اور جناح یونیورسٹی میں پروفیسر اور ڈین پروفیسر ڈاکٹر کامران عظیم کی جانب سے کھجور کی جینیاتی خصوصیات پر ایک کتان شائع کی گئی ہے
کتاب میں پاکستانی کھجور کی خصوصیات پر لکھے جانے والے مضمون میں کہا گیا ہے کہ خیرپور سندھ میں ملک کی مجموعی پیداوار کا 60 فیصد کھجور کی پیداوار ہوتی ہے جس کے بعد بلوچستان کے اضلاع تربت اور پنجگور سے 20 فیصد پیداوار حاصل ہوتی ہے
مذکورہ کتاب میں دنیا کے دس مختلف ممالک کے 30 نامور محققین کے مضامین شامل کیے گئے ہیں
کتاب میں کھجور کی پیداوار میں اضافے، کھجور کی نئی اقسام متعارف کرانے اور جدید زراعت میں کھجور کی فصل سے متعلق مضامین بھی ہیں
پروفیسر ڈاکٹر کامران عظیم نے اس کتاب کے لیے لکھے جانے والے اپنے مضمون میں پاکستان میں پیدا کی جانے والی مختلف اقسام کی کھجوروں اور ان کی جینیاتی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ سندھ کے شہروں خیرپور اور سکھر کے علاقوں میں سب سے زیادہ کھجور کی پیداوار ہوتی ہے۔ ان علاقوں میں مختلف اقسام کی کھجور پیدا کی جاتی ہے۔ جن میں اصیل، کربلائین وغیرہ سب سے بہتر کھجور سمجھی جاتی ہے.