لندن : برطانیہ میں اس وقت کینسر کی پچاس سے زائد اقسام کی ممکنہ شناخت کرنے والے خون کے ٹیسٹ کی دنیا میں سب سے بڑی آزمائش شروع ہوگئی ہے جس میں ایک لاکھ چالیس ہزار افراد حصہ لیں گے۔ یہ آزمائش نیشنل ہیلتھ سروس ( این ایچ ایس) کی جانب سے کی جارہی ہے
اس طرح ظاہری علامات سے پہلے ہی سرطان کی شناخت میں مدد ملے گی اور انسانی جانوں کو بچانا ممکن ہوگا۔ اس ٹیسٹ کا نام ”گیلیری بلڈ ٹیسٹ“ ہے جو گریل انکارپوریٹڈ کمپنی کا وضع کردہ ایک مؤثر ٹیسٹ بھی ہے
خون کا ٹیسٹ مریض کے ڈی این اے کا جائزہ لیتا ہے۔ ڈی این اے میں ممکنہ خرابی کی بنا پر کینسر کی شناخت یا پھر پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔ قبل از وقت شناخت سے ڈرامائی انداز میں علاج آسان ہوجاتا ہے اور کئی جانیں بچائی جاسکتی ہیں
کنگز کالج لندن سے وابستہ کینسر سے بچاؤ کے ماہر، پیٹر سیسینی اس پروگرام کا جائزہ لے رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ڈیڑھ لاکھ افراد پر ٹیسٹ کے بعد اس کی بھرپور افادیت سامنے آئے گی۔ ڈیڑھ لاکھ افراد میں شامل نصف افراد کو گیلیری ٹیسٹ سے گزارا جائے گا
پروفیسر پیٹر کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں پھیپھڑوں کا کینسر عام ہے، اس کے ساتھ معدے، پروسٹیٹ، اور سینے کے سرطان مجموعی طور پر 45 فیصد اموات کی وجہ ہیں۔ توقع ہے کہ خون کا صرف ایک ٹیسٹ ہی ان سب سے آگاہ کرنے کے لیے کافی ہوگا
واضح رہے کہ گیلیری بلڈ ٹیسٹ امریکہ میں بھی استعمال کیا جارہا ہے.