کراچی : اعلیٰ افسران کی جانب سے پولیس کو کورونا ویکسین نا لگوانے پر عوام کو گرفتار کرنے اور ان پر مقدمات قائم کرنے سے روک دیا گیا ہے
افسران نے تھانیداروں کو ہدایت کی ہے کہ راہ چلتے شہریوں کے خلاف ویکسینیشن کارڈ نہ ہونے پر مقدمہ درج نہ کریں. کارروائیاں شادی ہالوں، ہوٹلوں اور تفریحی مقامات تک محدود رکھی جائیں ۔ عام شہریوں کی مشکلات کودیکھتے ہوئے احکامات میں تبدیلی کی گئی ہے
واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ حکومت کے احکامات کے تحت پوليس نے شہریوں کے پاس ویکسینیشن کارڈ نہ ہونے پر شہر بھر میں 18 مقدمات درج کرکے 33 افراد کو گرفتار کیا تھا
احکامات ملنے کے بعد جمعرات کو آئی جی سندھ مشتاق مہر نے سندھ پولیس کو حکم دیا تھا کہ شہریوں کے ویکسینیشن کارڈز چیک کیے جائیں اور پیش نہ کیے جانے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، یہ حکم ملتے ہی پولیس حرکت میں آگئی اور جمعرات کی شب سے جمعہ تک 18 مقدمات درج کرلیے گئے جبکہ 33 افراد کو گرفتار کیا گیا
شہر میں پہلا مقدمہ سہراب گوٹھ تھانے میں جمعرات کی شب دس بجے 793/21 درج کیا گیا، جس میں بتایا گیا کہ ایوب گوٹھ اتوار بازار کے قریب خالد اور حبیب الرحمٰن نامی دو شہری پیدل جارہے تھے، پولیس اہلکاروں نے جب ان سے ویکسین کارڈ طلب کیا تو وہ پیش نہ کر سکے، جس پر انہیں گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا
اسی طرح دوسرا مقدمہ فیروز آباد تھانے میں درج کیا گیا جس میں ایک ہوٹل کے ملازم محمد نعیم سے کارڈ طلب کیا گیا، تو وہ بھی پیش نہ کر سکا، پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ الزام نمبر 885/21 درج کرلیا
جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ہوٹلوں پر بیٹھے نوجوان، نوعمر لڑکے اور راہ چلتے شہریوں کو پولیس نے اٹھا کر حوالات میں بند کردیا اور تھانوں کے باہر رش لگا رہا، اطلاعات کے مطابق کئی مقامات پر پولیس نے مبینہ طور پر رقم لے کر شہریوں کو چھوڑا.