نئی دہلی : بھارتی ریاست راجستھان میں پولیس نے سرکاری ٹیچرز کی بھرتی کے لیے ہونے والے امتحان میں چِیٹنگ کرانے والے گروہ کو بے نقاب کیا ہے
بھارتی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ راجستھان پولیس نے ریاست بھر میں چھاپے مار کر اس گروہ کے چالیس کارندوں کو گرفتار کرلیا، جو چیٹنگ کے لیے چپلوں میں کالنگ آلات نصب کرتے تھے۔ بیکانیر شہر میں ایک خاتون سمیت گروہ کے پانچ کارندوں کو پکڑا گیا، جو امتحان دینے والے امیدواروں کی چپلوں میں بلیو ٹوتھ ڈیوائس لگاتے تھے اور ایک چپلوں کا جوڑا چھ لاکھ روپے میں فروخت کرتے تھے
چپلوں کے سول میں ایک ننھی سی بیٹری اور ایک سم کارڈ چھپایا جاتا تھا، جب کہ امیدوار کے کان میں ننھا سا مائیکرو فون لگایا جاتا تھا، جس کے ذریعے وہ سوالات کے جوابات سن کر پرچہ حل کر لیتے
پولیس کے مطابق ملزمان میں ایک معطل سب انسپکٹر بھی شامل ہے جو فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا اور اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں
گرفتار ملزمان سے بلیوٹوتھ ڈیوائسز اور سم کارڈز برآمد کیے گئے ہیں۔ اس نیٹ ورک کا ماسٹر مائنڈ ایک کوچنگ سنٹر کا مالک تلسی رام بتایا جاتا ہے، جو اس سے پہلے بھی نقل کے الزامات میں گرفتار ہو چکا ہے
اسی کیس میں جب پولیس نے ایک جوڑے کو نقل کے الزام میں گرفتار کیا، تو پتہ چلا کہ اس جوڑے نے اپنی اپلیکیشنز میں یکساں نام، والدین کے نام، یہاں تک کہ تاریخ پیدائش بھی یکساں لکھی تھی۔ اسی طرح اپنی بیویوں کو چِیٹنگ کرانے کے الزام میں دو پولیس کانسٹیبلز کو بھی معطل کیا گیا.