کراچی : سندھ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ 16 اکتوبر سے فلور ملز کو گندم 1950 روپے فی 40 من کے حساب سے جاری کی جائے گی
یہ فیصلہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا، انہوں نے کہا کہ ملک میں یکساں ریٹ کے تعین سے گندم کے آٹے کی قیمتیں مستحکم ہونگی
قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک بیان میں کہا تھا کہ صوبائی حکومت نے 12 لاکھ ٹن گندم کا اجرا روک دیا ہے، جس سے قیمت بڑھ رہی ہے اور دعویٰ کیا کہ قیمت دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ میں سب سے زیادہ ہے
انہوں نے صوبائی حکومت پر اناج کی خریداری نہ کرنے کا بھی الزام عائد کیا
تاہم صوبائی وزیر خوراک مکیش کمار چاولہ نے سندھ کابینہ کو بتایا کہ محکمہ خوراک کے گوداموں میں 12 لاکھ ٹن سے زائد گندم کا ذخیرہ دستیاب ہے، جہاں سے ہر سال 15 اکتوبر کو فلور ملز کو اجناس جاری کیا جاتا ہے
انہوں نے کہا کہ اس وقت پنجاب حکومت 20 ستمبر سے ایک ہزار 950 روپے فی من کے حساب سے گندم جاری کررہی ہے
کابینہ نے 16 اکتوبر سے گندم ایک ہزار 950 روپے فی من کے حساب سے جاری کرنے کی منظوری دی اور وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک میں گندم کے یکساں نرخ آٹے کی قیمتوں کو مستحکم کریں گے.