گڈاپ میں منشیات کے خلاف ریلی، منظم جدوجہد کا عزم

نیوز ڈیسک

آج گڈاپ کے علاقے کونکر گبول اسٹاپ میں منشیات کے خلاف ایک بڑی ریلی نکالی گئی. ریلی میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک تھی. شرکاء میں سیاسی، سماجی، ادبی، اساتذہ، طلبہ اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے.

اس پیدل ریلی کا اہتمام حال ہی میں منشیات کے خلاف جدوجہد کی غرض سے منظم ہونے والے ملیر کے نوجوانوں کی جانب سے کیا گیا تھا، جن کے روح رواں طویل عرصے سے منشیات کے خلاف بر سر پیکار طارق عزیز ہیں. ریلی بھٹائی بازار کونکر سے شروع ہو کر ایچ آئی جی اسکول گبول اسٹاپ پر جلسے کی صورت اختیار کر گئی.

مقررین نے ملیر میں منشیات کے بڑھتے ہوئے کاروبار کے حوالے سے انتظامیہ کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا.

پاکستان تحریک انصاف ملیر کے رہنما اور معروف سماجی شخصیت قادر بخش بلوچ نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں متحد ہو کر اس زہر کے خلاف لڑنا ہوگا، جو اس معاشرے کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہا ہے. انہوں نے کہا کہ بحیثیت سیاستدان میں اس جدوجہد میں نوجوانوں کے ساتھ ہوں.

پاکستان پیپلز پارٹی ملیر کے رہنما یوسف  بلوچ نے ریلی کے منتظمین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر معاشرے کی خاموشی کو موثر آواز میں بدلنے کی ضرورت ہے، جس کے لیے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر رخمان گل پالاری نے کہا کہ ہماری نوجوان نسل نشے کی وجہ سے تباہ ہو رہی ہے، گڈاپ کے پرفضا علاقے میں قائم فیکٹری ماحول کو زہر آلود جر رہی ہے لیکن کرتا دھرتا لوگوں نے  اپنے ضمیر کو نشے کی گولی کھلا کر سلا دیا ہے او اپنے ہونٹ سی  لیے ہیں. انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ منظم انداز میں اس لعنت کے خلاف کمر بستہ ہو جائیں

ملیر میں منشیات کے خلاف خاموشی کی جھیل میں آواز کا پہلا پتھر پھینک کر اس میں احتجاج کی لہریں پیدا کرنے والے اور اس جدوجہد کے روح رواں طارق عزیز نے کہا ہمیں کہ منشیات کے عادی افراد سے نفرت کرنے کی بجائے انہیں گلے لگا کر یہ یقین دلانے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے پختہ ارادے سے اس لت سے نجات حاصل کر سکتے ہیں.

طارق عزیز نے کہا کہ ہم اپنی تحریک سے نہ صرف نوجوانوں میں سماجی شعور اور ذمہ داری کا احساس پیدا کر رہے ہیں، بلکہ منشیات کی لت میں مبتلا افراد کے لیے ری ہیبی لیشن سینٹر کے قیام کے لیے بھی کوشش کر رہے ہیں، تاکہ منشیات کے عادی افراد کا علاج اور ان کی کردار سازی کر سکیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close