بیٹی لوڈو کے کھیل میں ہارنے پر والد کے خلاف عدالت پہنچ گئی

ویب ڈیسک

بھارت میں ایک ﻟﮍﮐﯽ گھر میں  ﻟﻮﮈﻭ کھیلتے ہوئے  ﺷﮑﺴﺖ کھانے ﭘﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﮨﯽ ﻭﺍﻟﺪ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﻋﺪﺍﻟﺖ ﭘﮩﻨﭻ ﮔﺌﯽ

ﺍﻥ ﺩﻧﻮﮞ ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ ﮐﯽ ﺷﺪﯾﺪ ﻟﭙﯿﭧ ﻣﯿﮟ آئے ہوئے بھارت کے ﺷﮩﺮﯾﻮﮞ ﻧﮯ ﻭﻗﺖ ﮔﺰﺍﺭی کے لیے ان ڈور کھیلوں کو ایک ذریعہ بنایا ہوا ہے

ﺍﯾﺴﺎ ﮨﯽ ﺍﯾﮏ ﮔﮭﺮﺍﻧﮧ ﺑﮭﺎﺭت کے شہر ﺑﮭﻮﭘﺎﻝ ﮐﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﮯ ﺟﮩﺎﮞ ﺍﯾﮏ 24 ﺳﺎﻟﮧ ﻟﮍﮐﯽ ﻧﮯ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ وقت گزاری ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﮩﻦ ﺑﮭﺎﺋﯿﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻭﺍﻟﺪ ﮐﮯ ﮨﻤﺮﺍﮦ ﻟﻮﮈﻭ ﮔﯿﻢ ﮐﮭﯿﻠﻨﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯿﺎ

ﺑﮭﺎﺭﺗﯽ ﻣﯿﮉﯾﺎ رپورٹس ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ 24 سالہ  ﻟﮍﮐﯽ ﭘﮩﻼ ﮔﯿﻢ ﮨﺎﺭنے پر ﺍﭘﻨﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﺳﮯ ﺍﺱ حد تک ﻧﺎﺭﺍﺽ ﮨﻮﺋﯽ ﮐﮧ اس نے فیملی کورٹ سے رجوع کر لیا۔ یہ معاملہ مدھیہ پردیش کے دارالحکومت میں خاندانی عدالت کے کونسلر سریتراجنی کے سامنے سامنے آیا۔ بیٹی نے کہا ہے کہ کھیل کے نتائج کے بعد سے ہی وہ اپنے والد سے بیگانگی کا سامنا کر رہی ہے۔ رجنی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ لڑکی نے انھیں بتایا ہے کہ ان کی نظروں میں اپنے والد کی عزت کم ہو چکی ہے اور یہاں تک کہ انھیں "باپ” کہنے میں بھی ہچکچاہٹ محسوس کرتی ہے۔

ﻓﯿﻤﻠﯽ ﮐﻮﺭﭦ ﮐﮯ ﮐﻮﻧﺴﻠﺮ کا کہنا ہے ﮐﮧ ﻣﺘﺎﺛﺮﮦ ﻟﮍﮐﯽ نے شکایت کی ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﻧﮯ ﺟﺲ ﻃﺮﺡ ﮔﯿﻢ ﺟﯿﺘﺎ، ﺍِﺱ ﺳﮯ ﺍُﺱ ﮐﮯ ﺍﻋﺘﻤﺎﺩ ﮐﻮ شدید ﭨﮭﯿﺲ ﭘﮩﻨﭽﯽ

ﻟﮍﮐﯽ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮔﯿﻢ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺗﮏ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﭘﺮ ﺑﮭﺮﭘﻮﺭ ﺍﻋﺘﻤﺎﺩ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮯ ﯾﮧ ﺗﻮﻗﻊ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﺍﺳﮯ ﮨﺮﺍﺋﯿﮟ ﮔﮯ۔

ﻟﮍﮐﯽ ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﺟﺐ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﮩﻦ ﺑﮭﺎﺋﯿﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻭﺍﻟﺪ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻟﻮﮈﻭ ﮐﮭﯿﻞ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﮔﻮﭨﯿﺎﮞ ﻣﺎﺭﯾﮟ ﺟﺲ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﻋﺘﻤﺎﺩ ﮐﻮ ﭨﮭﯿﺲ ﭘﮩﻨﭽﯽ۔

ﺧﺎﺗﻮﻥ ﻭﮐﯿﻞ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﮨﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﻮ ﭼﮍﺍﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻣﺘﻌﺪﺩ ﮔﯿﻤﺰ ﻣﯿﮟ اسے ﮨﺮﺍﯾﺎ ﺟﺲ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻟﮍﮐﯽ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﮐﻮ ﻭﺍﻟﺪ ﮐﮩﻨﺎ ﮨﯽ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯾﺎ۔

ﺍﺱ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﺳﮯ ﻓﯿﻤﻠﯽ ﮐﻮﺭﭦ ﮐﯽ ﮐﻮﻧﺴﻠﺮ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﯾﺴﮯ ﻣﻌﺎﻣﻼﺕ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺁﺝ ﮐﻞ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﺳﮯ ﮨﺎﺭ ﺑﺮﺩﺍﺷﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ، ﺣﺎﻻﻧﮑﮧ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﯾﮧ ﺳﯿﮑﮭﻨﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﮐﮧ ﮨﺎﺭ ﮐﻮ ﻗﺒﻮﻝ ﮐﺮﻧﺎ ﺑﮭﯽ ﺍﺗﻨﺎ ﮨﯽ ﺍﮨﻢ ﮨﮯ ﺟﺘﻨﺎ ﺟﯿﺖ ﮐﯽ ﺧﻮﺷﯽ ﻣﻨﺎﻧﺎ۔

ﻣﺘﻌﺪﺩ ﻟﻮﮈﻭ ﮔﯿﻤﺰ ﮨﺎﺭﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻟﮍﮐﯽ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﺮ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﺳﮯ ﺑﺎﺕ ﭼﯿﺖ ﮨﯽ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯼ ﺗﮭﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﭼﺎﺭ ﮐﻮﻧﺴﻠﻨﮓ ﺳﯿﺸﻨﺰ ﻟﯿﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻟﮍﮐﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﺑﮩﺘﺮ ﮨﻮﻧﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮﺋﮯ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close