”امریکی سفارتکار نے بس تھوڑی سی سخت زبان استعمال کی تھی“ احسن اقبال

نیوز ڈیسک

اسلام آباد – پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے امریکی سفارتکار کی ایک ملاقات کے حوالے سے کہا ہے کہ یوکرین پر واضح موقف نہ لینے پر مبینہ طور پر تھوڑی سخت زبان میں ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا تھا

وفاقی وزیر احسن اقبال نے مراسلے کے حوالے سے کہا کہ ’وزارت خارجہ کا معمول کا سفارتی مراسلہ ہے جس میں سفیر نے اپنی ایک میٹنگ کا احوال دیا تھا‘

سفیر کی میٹنگ کے احوال کے بارے میں انہوں نے مزید بتایا کہ ’امریکی ڈپلومیٹ نے پاکستان کی جانب سے یوکرین کے معاملے پر واضح موقف نہ لینے پر بس تھوڑی سخت زبان میں ناپسندید گی کا اظہار کیا تھا، جسے سیاسی اسکینڈل بنا دیا گیا۔‘

ان سے جب پوچھا گیا کہ کیا مراسلے میں تحریک عدم اعتماد کے الفاظ شامل تھے؟ تو اس پر انہوں نے تحریک عدم اعتماد کے الفاظ کے موجود ہونے کی نفی کرنے بجائے کہا ”اس مراسلے میں ایسا کوئی ریفرنس نہیں تھا کہ پاکستان میں امریکہ کسی قسم کی رجیم چینج لے کر آ رہا ہے یا کوئی بیرونی سازش کر رہا ہے“

واضح رہے کہ جمعے ہی کو اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ایک اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے ”غیرملکی سازش کے شواہد نہیں ملے ہیں“

امریکہ کی طرف سے خیر مقدم

امریکہ نے پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اس علامیے کا خیرمقدم کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی ایجنسیوں کو سابقہ حکومت کو گرانے میں کسی قسم کی بیرونی سازش کے کوئی شواہد نہیں ملے

واشنگٹن میں جمعے کو ایک پریس بریفنگ میں امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان جیلینا پورٹر سے سوال کیا گیا کہ ’پاکستان کے نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس کے اعلامیے میں کوئی غیر ملکی سازش نہ ہونے کے حوالے سے جو بات کی گئی، آپ اس پر کیا تبصرہ کریں گی؟‘

نائب ترجمان جیلینا پورٹر نے جواباً کہا: ’ہم اس بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’میں یہ بات واضح کرنا چاہوں گی کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اس نے ہمیشہ ایک مضبوط، خوشحال اور جمہوری پاکستان کو امریکی مفادات کے لیے اہم سمجھا ہے۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close