پرتھ : آسٹریلیا میں کرسمس جزائر کے پاس کی کئی سڑکیں گاڑیوں کی آمد و رفت کے لیے بند کر دی گئیں ہیں، کیونکہ قریبی جنگلات سے سرخ کیکڑوں کی بڑی تعداد سمندر کی طرف جا رہی ہے
ایک محتاط اندازے کے مطابق اس سال پانچ کروڑ کیکڑے نقل مکانی کر رہے ہیں
اپنی شوخ سرخ رنگت کی وجہ سے انہیں آتشیں (فلیم) سرخ کیکڑے کہا جاتا ہے، جو گرمی کے باعث کرسمس جنگلات سے نکل کر تیزی سے سمندر کا رخ کر رہے ہیں اور سڑکوں، پلوں اور رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے ساحل تک پہنچ رہے ہیں
اگرچہ بڑی سڑکیں گاڑیوں کے لیے بند کردی گئی ہیں، لیکن اس کے باوجود احتیاطی طور پر کرسمس جزائر کے پارک کا عملہ انہیں جھاڑو سے ہٹا کر سڑک صاف کرنے پر مامور ہے، تاکہ وہ پاؤں یا کار تلے روندے نہ جائیں
اس اتوار کو ڈرمسائٹ نامی علاقے کے لوگ بہت مشکل سے اپنے گھروں سے نکل پائے، کیونکہ وہاں سرخ کیکڑوں کی یلغار ہوچکی تھی جو فٹ پاتھ، سڑکوں اور اطراف میں موجود تھے
اس حوالے سے نیشنل پارک کی قائم مقام مینیجر بیانکا پریسٹ نے بتایا کہ یہ دلفریب واقعہ ہرسال رونما ہوتا ہے
جنگلی حیات کے ممتاز ماہر سر ڈیوڈ اینٹن بورو کے مطابق یہ خوبصورت فطری منظر ہے، ایسا لگتا ہے گویا ایک طویل سرخ قالین جنگلات سے ہوتا ہوا سڑکوں تک جارہا ہے اور سمندر میں جاکر مل رہا ہے
اس منظر کو دیکھنے کے لیے سیاح دور دراز علاقوں، حتیٰ کہ دیگر ممالک سے بھی یہاں آتے ہیں۔ فی الحال پارک انتظامیہ نے کئی سڑکیں رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کردی ہیں
ماہرین کا کہنا ہے کہ اکتوبر نومبر میں آسٹریلیا میں گرمیوں کے بعد بارشوں کا موسم آتا ہے۔ اس طرح وہ سمندر کی مٹی میں نسل خیزی کے لیے جمع ہوتے ہیں اور اس کے بعد دوبارہ جنگلات کا رخ کرتے ہیں.