کراچی : سندھ کے وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں اساتذہ کی بھرتی کے لیے ہم نے میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھا ہے ، ان امتحانات میں کوئی ایک بھی سفارش پر پاس نہیں ہوا
اجلاس میں اپوزیشن نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں اساتذہ کی بھرتی کے سلسلے میں میرٹ کو نظر انداز کیا گیا
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رکن اسمبلی عارف مصطفیٰ جتوئی نے توجہ دلاؤ نوٹس کے ذریعے اس امر کی نشاندہی کی کہ سندھ میں اساتذہ کے لئے آئی بی اے کی جانب سے ٹیسٹ لئے گئے، جن میں 99 فیصد امیدوار فیل ہوگئے
انہوں نے کہا کہ آج ایک ایم پی اے کا بچہ بھی سرکاری اسکول میں نہیں جاتا، ابھی جو ٹیسٹ ہوئے تھے وہ اکثر امیدوار پاس نہیں کرسکے اور اب سندھ حکومت ٹیسٹ کی کامیابی کے لئے پاسنگ مارکس کم کر رہی ہے
عارف مصطفیٰ جتوئی نے کہا کہ جو بندہ چالیس فیصد مارکس لے کر خود ٹیچر بنا ہو، تو وہ بچوں کو کیسے پڑھائے گا، اساتذہ مقامی سطح پر ہوتے ہیں، اب یہ کہہ رہے کہ تعلقہ اور یوسی کے حساب سے ملازمت دینگے، اس سے طلباء اور سندھ کا نقصان ہوگا، ہارڈز ایریا میں کم مارکس والے امیدوار خود کو پاس کروا لیں گے. یہ سندھ کے ساتھ ظلم ہوگا
انہوں نے کہا کہ سندھ میں بتیس ہزار میں سے صرف تیرہ سو امیدوار پاس ہوئے ہیں
صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ نے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس ٹیسٹ میں سیکرٹری ایجوکیشن کا بچہ بھی فیل ہوا ہے، ہمارے سسٹم میں سب سے زیادہ اساتذہ کی ملازمتیں ہیں، چھ ہزار سیٹیں ہر سال خالی ہوتی ہیں، اگر ہم بچوں کو بھرتی نہیں کریں گے تو وہ کسی اور طرف نکل جائیں گے.