انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی حکومت کی جانب سے مسلسل ہراساں کیے جانے پر بھارت میں کام بند کردیا ہے
تفصیلات کے مطابق بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بینک اکاؤنٹ منجمد کرد یے گئے ہیں، جس پر تنظیم نے اپنے ملازمین کو فارغ کر کے بھارت میں جاری کام بند کر دیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ مودی حکومت انسانی حقوق کی تنظیموں کے خلاف منظم مہم چلا رہی ہے
بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سینیئر ریسرچ ڈائریکٹر رجت کھوسلہ نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں مودی حکومت کی جانب سے شدید ہراساں کیا جا رہا ہے، منظم حملے کیے جا رہے ہیں اور مسلسل دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں، جس کی وجہ بھارت میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنا ہے
انہوں نے کہا کہ دہلی میں مسلم کش فسادات ہوں یا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، مودی حکومت ایمنسٹی کے کسی سوال کا جواب نہیں دینا چاہتی، انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے ذمہ داروں کو بھارت میں ہمارا کام بند کیے جانے کا نوٹس لینا چاہیے
اس سے قبل ایمنسٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ دہلی پولیس نے فروری میں مسلم کش فسادات کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کیں۔ اسی طرح ایمنسٹی نے مودی حکومت پر اس بات کے لیے بھی زور دیا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں گرفتار تمام سیاسی رہنماؤں، کارکنوں اور صحافیوں کو رہا کرے اور انٹرنیٹ بحال کرے
ہندوستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سے پردہ اٹھانے پر مودی حکومت نے ایمنسٹی انڈیا کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ بھی درج کیا. اس کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے اور تنظیم کے بینک اکاؤنٹس کو بھی منجمد کردیا گیا۔ یہاں تک کہ ایمنٹسی کو عطیات دینے والے افراد کو بھی انتقاماً انکم ٹیکس کے نوٹسز بھجوائے گئے۔