گیس بحران کے پیش نظر سوئی سدرن گیس کمپنی نے سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو اکتوبر کے وسط سے گیس کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سی این جی اسٹیشنز کو ایل ایل جی پر منتقل کرنے کی پیشکش کردی ہے
تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز سوئی سدرن گیس کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے سی این جی ایسوسی ایشن کے مختلف وفود سے ملاقات میں واضح کیا کہ گیس کی بڑھتی ہوئی قلت کے باعث سندھ میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس فراہمی ممکن نہیں اور ممکنہ طور پر 15 اکتوبر سے سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند کردی جائے گی
اس موقع پر سوئی سدرن کے منیجنگ ڈائریکٹر نے مالکان کو سی این جی اسٹیشنز کی ایل این جی پر منتقلی کی پیشکش کی اور کہا کہ اسٹیشنز مالکان اس ضمن میں 15 اکتوبر تک درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں
سوئی سدرن حکام کے مطابق اس وقت سی این جی اسٹیشنز کو ایل این جی پر منتقل کرنے کے حوالے سے 201 درخواستیں موجود ہیں
یاد رہے کہ سندھ میں کل 600 سی این جی اسٹیشنز ہیں، جن میں سے تقریباً 100 پہلے ہی ایل این جی پر منتقل ہو چکے ہیں
ذرائع کے مطابق اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ 15 اکتوبر کے بعد موصول ہونے والی درخواستوں کو ایل این جی کی فراہمی کے لیے زیر غور نہیں لایا جائے گا اور 15 اکتوبر کے بعد سی این جی اسٹیشنز پر نصب گیس میٹرز بھی ہٹا لیے جائیں گے
دوسری جانب سی این جی اسٹیشن آنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک خدا بخش نے فیصلے کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ گیس کی بڑھتی ہوئی قلت کے باعث ایل این جی ہی آخری آپشن تھا۔ انہوں نے سی این جی اسٹیشنز مالکان پر زور دیا کہ وہ اپنے کاروبار کی بقاء اور ہزاروں افراد کے روزگار کے تحفظ کے لیے ایل این جی پر منتقلی کی پیشکش قبول کر لیں.