شنگھائی – انگور کے بیجوں میں ایک خاص کیمیکل دریافت ہوا ہے، جو ایک جانب تو جسم میں موجود بیکار اور متروک ہو جانے والے خلیات کو ختم کر دیتا ہے، تو دوسری طرف یہ عمر رسیدگی یعنی بڑھاپے کے اثرات کو بھی روکتا ہے
واضح رہے کہ کہ ہمارے بدن کو بعض ڈھیٹ خلیات ہوتے ہیں، جنہیں ”سینے سن“ خلیات کہا جاتا ہے۔ اگر ان خلیات کو ختم کیا جائے، تو جسمانی نظام درست ہو جاتا ہے اور بدن کے بڑھاپے کے عمل کو روکا جاسکتا ہے، کیونکہ یہ عمل خلوی سطح پر آگے بڑھتا ہے
ابتدائی طور پر چوہوں پر انگور کے بیجوں کے بہترین اثرات مرتب ہوئے ہیں. انگور کے بیجوں سے پروسائنائڈن سی ون نکال کر جب اسے چوہوں میں منتقل کیا گیا تو ان کی زندگی میں 9 فیصد اضافہ ہوا
اس طرح سینے سین خلیات کو بالکل نئی قسم کی دواؤں میں استعمال کیا جا سکتا ہے، جنہیں ’سینولائٹک‘ ادویہ کہا جاتا ہے۔ ان دواؤں سے سینے سین خلیات کو صاف کرکے ڈیمنشیا اور ذیابیطس کو روکا جا سکتا ہے اور بڑھتی عمر کے اثرات سے بھی بچاؤ ممکن ہے
چین میں واقع شنگھائی انسٹیٹیوٹ آف نیوٹریشن اینڈ ہیلتھ کے سائنسدانوں نے پہلے پروسائنائڈن سی ون (مختصراً پی سی سی ون) میں دیکھا کہ وہ سینے سین خلیات کو مار ڈالتی ہے ۔ اس سے پروگرام شدہ خلوی موت واقع ہوتی ہے، جسے ایپوپٹوسِس کہا جاتا ہے اور اس عمل میں صحتمند خلیات کو کوئی نقصان نہیں ہوتا
سب سے پہلے بوڑھے چوہوں کے خلیات اور بافتوں (ٹشوز) پر اسے آزمایا گیا ہے۔ دیکھا گیا کہ سینے سین خلیات تیزی سے تباہ ہونے لگے ۔ اس طرح ان کے اندرونی اعضا کا انحطاط رک گیا۔ کینسر والے چوہوں میں اس مرکب نے کیموتھراپی کو بڑھاوا دے کر علاج میں بھی مدد کی
سائنسدانوں نے انگور کے بیج سے حاصل شدہ مرکب کے استعال سے چوہوں کی عمر بڑھائی جو چوبیس سے ستائیس ماہ تک بڑھی، جو انسانوں میں 75 سے 90 برس کے برابر ہے۔ یعنی بوڑھے چوہوں کی اوسط عمر 60 فیصد بڑھی اور مجموعی عمر میں 9 فیصد اضافہ دیکھا گیا.