نوابشاہ – پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور ملک کے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ تجربات کرکر کے ملک کا بیڑا غرق کر دیا گیا ہے
آصف علی زرداری نے کہا کہ اب حالت یہ ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ آکر ہماری مدد کریں، ہم کوئی طریقہ بنائیں، فارمولہ بنائیں لیکن ہمارا جواب یہ ہے کہ اب تم پہلے اس کی چھٹی کرو اور پھر ہم سے بات کرو
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور ملک کے سابق صدر آصف علی زرداری نے ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے ایم پی اے طارق مسعود کے ظہرانے میں کارکنوں سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.
تقریب میں سابق وزیر قانون ضیاء الحسن لنجار، ایم پی اے علی حسن زرداری، ایم این اے سید غلام مصطفیٰ شاہ اوردیگر بھی شریک تھے
آصف علی زرداری نے کہا میں نے اسمبلی میں پہلے دن ہی کہہ دیا تھا کہ نیب چلے گی تو حکومت نہیں چلے گی، اب یہ نیب چلا رہے ہیں، حکومت نہیں چلا رہے. میں نے کہا تھا کہ آپ نے یہ چوں چوں کا مربہ بنا تو لیا ہے لیکن یہ چلے گا نہیں، یہ حکومت نہیں چلے گی اب فرماتے ہیں کہ آپ آئیں مدد کریں
انہوں نے کہا کہ جب بھی ملک پر مصیبت آئی پیپلز پارٹی نے ملک کا ساتھ دیا سپر پاور نے کہا تم سپر پاور صدر ہو میں نے اس کے بعد تین ماہ میں تمام پاور پارلیمنٹ کو منتقل کئے
اپنی تقریر میں آصف علی زرداری نے نام لیے بغیر پی ٹی آئی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ آصف زرداری نے موجودہ حکومت کو معیشت کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے اپنے سیکریٹریز کسی بھی معاہدے پر سائن کرنے پر تیار نہیں ہیں، اب تو نیب میں نرمی برتی جا رہی ہے لیکن جو نقصان ہونا تھا وہ تو ہو گیا، ڈالر 180 دو سو روپے کا ہو گیا ہے، ضرورت ہی نہیں تھی روپے کی قدر کم کرنے کی، یہ ڈی ویلیویشن کرنے والے جاہل ہیں، یہ جتنے بھی باہر سے آتے ہیں جاہل ہیں، ان کو پتہ ہی نہیں سسٹم کیسے چلانا ہے، ان کو سمجھ نہیں آئی اور ہمارا قرض ڈبل ہوگیا ہے
انہوں نے کہا کہ ملکی قرضے ڈبل ہوگئے ہیں، پہلے قرضے تیس بلین تھے اب اس حکومت میں ساٹھ بلین ڈالر ہوگئے ہیں، پاکستان بنانا بہت آسان ہے لیکن انہوں نے پرانے پاکستان کا بھی بیڑا غرق کر دیا ہے، ان کو سننا بھی پڑے گا
سابق صدر نے کہا کہ پرویز مشرف حکومت میں چینی اور آٹے کا بحران پیدا ہوا اور چینی و آٹا امپورٹ کیا جانے لگا تھا تو ہم نے اقتدار میں آکر ایک سال میں بحران ختم کیا اوران اشیاء کو ایکسپورٹ کرنا شروع کیا
آصف زرداری نے کہا کہ عوامی طاقت کے خلاف جو بھی آئے گا، چاہے وہ سردار ہو میر ہو یا پیر، سب یاد رکھیں کہ ووٹ عوامی ووٹ ہمارا اور آنے والا وقت پیپلزپارٹی کا ہے
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ کل نوابشاہ کے دورے پر نکلا تو مجھے ڈر تھا کہ کوئی انڈہ نہ دے مارے
آصف علی زرداری نے کہا کہ زندگی موت کا کوئی بھروسہ نہیں ہے، اللہ قبر تک ایمان دے. میں جیل گیا تھا تو بتا کر جیل گیا تھا. ہم نے اپنے دورحکومت میں روزگار دیا اور اس حکومت میں لوگوں کے گھروں کے چولہے بجھ رہے ہیں، پندرہ سال آگے دیکھیں پندرہ سال پیچھے دیکھیں فرق صاف نظر آجائے گا، ملک چلانے اور سنبھالنے کے لئے ایک سوچ ہوتی ہے
انہوں نے کہا کہ ہم نے چائنا سے دوستی کی جس کے اثرات ملک میں نظر آرہے ہیں
انہوں نے کہا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ میں مذاق کرتا ہوں لیکن یہ حقیقت ہے کہ بھٹو صاحب اور بی بی آج بھی مجھ سے باتیں کرتے ہیں. بی بی صاحبہ خیالوں میں میرے ساتھ ہوتی ہیں، مجھ سے بات کرتی ہیں، بی بی صاحبہ نے نہیں سیاست نے بی بی شہید کو منتخب کیا.